• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ،جو بائیڈن،مباحثے کا پہلا راؤنڈ گالم گلوچ، القابات اور الزامات کی نذر

ٹرمپ،جو بائیڈن،مباحثے کا پہلا راؤنڈ گالم گلوچ، القابات اور الزامات کی نذر 


کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حریف ڈیموکریٹ کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن کے درمیان صدارتی مباحثے کا پہلا راؤنڈ تکرار ، گالم گلوچ ، القابات، الزامات اور تلخ کلامی کی نذر ہوگیا ، دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے پر ذاتی نوعیت کے حملے بھی کئے ، فاکس نیوز پر ہونے والے اس90 منٹ کے مباحثے کے دوران دونوں نے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کیے اور ایک دوسرے کے لیے ʼاحمق‘ اور ʼمسخرے‘ جیسے الفاظ کا بھی استعمال کیا، فاکس نیوز کے سینئر صحافی کرس والیس نے اس مباحثے کی میزبانی کی جو دونوں امیدواروں میں توازن قائم کرنے میں ناکام نظر آئے ، مباحثے کے پہلے حصے میں سپریم کورٹ کے حوالے سے گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی بار بار مداخلت سے پریشان جو بائیڈن نے ایک موقع پر کہا ʼکیا تم اپنی بکواس بند رکھو گے؟ یہ بالکل غیر صدارتی ہے۔جوبائیڈن نےڈونلڈ ٹرمپ کو روسی صدر ولادمیر پیوٹن کا حوالہ دیتے ہوئے ʼپیوٹن کا کتا، مسخرا، نسل پرست کہا اور کہا کہ ʼتم امریکا کے اب تک کے سب سے بدترین صدر ہو۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ʼجوبائیڈن، تم میں بالکل عقل نہیں ہے۔جوبائیڈن نے کہا کہ ʼحقیقت یہ ہے کہ صدر ٹرمپ اب تک جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں وہ محض ایک جھوٹ ہے۔ میں ان کے جھوٹ پکڑنے نہیں آیا ہوں۔ ہر شخص جانتا ہے کہ وہ جھوٹے ہیں۔‘صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر جو بائیڈن ہوتے تو دولاکھ سے زیادہ امریکی کورونا سے ہلاک ہوتے۔جو بائیڈن نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے وبا کے خطرات پر پردہ ڈالا جواب میں ٹرمپ نے ان کے سیاسی کریئر پر بات کی اور کہا کہ آپ نے 47 برس تک کچھ نہیں کیا۔ٹرمپ نے سابق نائب صدر سے کہا: ’47 ماہ میں میں نے آپ کے 47 سالوں سے زیادہ کام کیا ہے۔بائیڈن کا جواب بحث میں آگے چل کر آیا۔انھوں نے کہا: ’اس صدر کے تحت ہم مزید کمزور، مزید بیمار، مزید غریب اور مزید منقسم ہوئے ہیں۔‘مباحثے کے ابتدائی لمحات سے ہی تناؤ واضح تھا۔ ایک دوسرے کو بار بار ٹوکنے کے بعد بائیڈن ایک موقع پر کھڑے ہو گئے اور کہا ʼکیا آپ اپنی بکواس بند کریں گے۔ اس پر ٹرمپ نے بائیڈن سے کہاآپ اتنے بھی عقل مند نہیں ہو۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رپورٹ کے مطابق ماڈریٹر کرس والیس بحث کا کنٹرول قائم کرنے میں ناکام نظر آئے۔بحث کے آخر میں کرس والیس نے خود صدر سے اپیل کی کہ وہ دخل اندازی بند کریں۔

تازہ ترین