• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عملہ کا 850ٹن گرین کچرا ٹھانے سے انکار، بری کونسل کو 75ہزار پونڈ کا نقصان

 بری (نمائندہ جنگ ) بری میں کچرا اٹھانے والوں نے گذشتہ چھ ماہ میں 850 ٹن سے زائد گرین کچرا اٹھانے سے انکار کر دیا ہے جس سے 75ہزار پونڈ کا نقصان ہوا -بری کونسل اور گریٹر مانچسٹر ری سائیکلنگ جلد ہی ایک نئی مہم چلا رہی ہیں جس سے مکانات کے رہائشیوں کو مائل کیا جائے گا کہ وہ اپنی گرین بن میں صاف ستھرا پیپر اور کارڈ بورڈ ری سائیکلنگ کےلئے ڈالیں - بری کونسل کی انوائرمنٹ کابینہ کے رکن کونسلر ایلن کوئن نے خبردار کیا ہے کہ لوگوں میںیہ شعود بیدا رکرنے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنی گرین بن میں کس طرح کا کچرا ڈالتے ہیں کیونکہ مسترد شدہ کچرے کی وجہ سے سنگین مسائل پیدا ہو رہے ہیں -اگر دوسری اشیاءبھی گرین بن میں ڈال دی جائیں تو یہ کچرا مسترد کر دیا جائے گا اور اسے ری سائیکل ویسٹ کی بجائے جنرل ویسٹ میں شامل کیا جائے گاجو مسائل کھڑے کر ے گا کیونکہ گرے بن کو تلف کرنے پر نوے پونڈ خرچہ آتا ہے -یادرہے کہ بری کونسل کے کوڑا اٹھانے والے عملے نے شکایت کی تھی کہ لوگ بنوں میں کوڑا ڈالتے ہوئے اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ کون سا کچرا کون سے بن میں ڈالنا ہے اور شہری بلا امتیاز ہر چیز ہر بن میں ڈال دیتے ہیں جن میں گھریلو کوڑا ‘ پلاسٹک کی پیکنگ ‘ بجلی کی اشیاءکا کورآ ‘ گندی ناپیاں اور حتیٰ کہ سینٹری کا کوڑا بھی شامل ہوتا ہے - ایسا کرنے سے مختلف کوڑوں کےلئے دئیے جانے والے مختلف بنوں کا مقصد پورا نہیں ہوتا - کونسلر کوئن کے مطابق غلط کچرے والے بن نہ صرف ری سائیکلنگ کی گاڑیوں کےلئے مسائل پیدا کرتے ہیں بلکہ اس سے بہت سا پیسہ بھی ضائع ہوتا ہے - انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ اس مسئلے کو حل کرنے کےلئے تعاون کریں اور کوڑا انہی بنوں میں پھینکیں جن کےلئے بن فراہم کئے جاتے ہیں - گذشتہ تین ہفتے سے اس سلسلے میں معلوماتی لیف لیٹس بھی گھروں میں پھینکے گئے ہیں جبکہ گرین بنوں پر سٹکرز بھی لگائے گئے ہیں جس میں لوگوںکو خبردار کیا گیا ہے کہ کون سا کوڑا کون سی بن میں پھینکنا ہے - 
تازہ ترین