ملک بھر میں اہم عمارتوں کو گلابی رنگ میں رنگ دیا گیا جس کی وجہ چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی پھیلانا ہے۔
پِنک ربن نامی فلاحی ادارے کی جانب سے خواتین میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی اور بچاؤ کو ممکن بنانے کے لیے قائداعظم کا مزار، مینار پاکستان، دفتر خارجہ ، شاہ فیصل مسجد اور اعوان صدر کو اس سال بھی گلابی رنگ میں رنگا گیا ہے۔
ہر سال اکتوبر کے مہینے کو چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی(Breast Cancer Awareness)کے مہینے کے طور پر منایا جاتا ہے، جس کا مقصد اس مہلک بیماری سے متعلق عوام میں آگاہی پیدا کرنا اور اس کی وجوہات، احتیاط، تشخیص اور علاج کے لیے فنڈز اکٹھے کرنا ہے۔
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی چھاتی کے سرطان کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لیے یکم اکتوبر سے پنک ربن مہم کا آغاز کیا گیا،جو7اکتوبر تک جاری رہی۔
چھاتی کا سرطان پاکستانی خواتین میں پائی جانے والی بیماریوں میں سب سے عام اور خطرناک مرض ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں ہر سال چھاتی کے سرطان کے 90 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، دنیا بھر میں اس موذی مرض سے ایشائی خواتین سب سے زیادہ شکار ہوتی ہیں۔
بریسٹ کینسر ایک موروثی بیماری ہے لہٰذا خاندان میں کسی کو پہلے سے یہ بیماری ہو تو خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چھاتی کا سرطان واحد ایسا سرطان ہے جس کی جلد تشخیص کی جا سکتی ہے کیونکہ اس کی علامات بیرونی جسم پر ظاہر ہونے لگ جاتی ہیں۔
اس مرض سے بچنے کے لیے مکمل طور پر آگاہی خو اتین کو بر وقت اس سے متاثر ہونے سے بچا سکتی ہے اور ملک میں اس سے متاثرین کی شرح کم ہو سکتی ہے ۔