کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ نے ٹھٹھہ میں کارروائی کرتے ہوئے ’’را‘‘ کے دو مبینہ ایجنٹوں کو گرفتار کرلیا۔ ایس ایس پی سی ٹی ڈی نوید خواجہ کا کہنا ہے کہ ملزمان کو بھارت نے کوڈ فراہم کیے تھے،جو ماہی گیروں کے بھیس میں کام کرتے تھے۔
بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘نے پاکستان کے خلاف جاسوسی کیلئے پاکستانی ماہی گیروں کو استعمال کرنا شروع کردیا،اس کام کیلئے بھاری معاوضہ دینے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
سی ٹی ڈی نے ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے سے دو’ را‘ ایجنٹوں کو گرفتار کرکے منصوبہ بے نقاب کردیا، ملزمان کے قبضے سےپاک بحریہ اور کوسٹ گارڈز کی حساس تنصیبات کی تصویریں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ نے پاکستان میں جاسوسی کیلئے اپنے حاضر سروس افسران کے بعد اب پاکستانی ماہی گیروں کو بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔
یہ ناپاک منصوبہ اُس وقت بے نقاب ہوا، جب سی ٹی ڈی نے ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے میں کارروائی کرکے صدام حسین عرف روشن ماچھی اور محمد بچل سولنگی نامی دو ماہی گیروں کو گرفتار کیا۔
ایس ایس پی نوید خواجہ نے بتایا کہ مبینہ ’را‘ ایجنٹس سے دوران تفتیش انکشاف ہوا ہے کہ انہیں بھارتی سمندری حدود میں ماہی گیری اور رقم کے عوض جاسوسی پر رضا مند کیا گیا۔
اس مقصد کے لیےایک پاکستانی ماہی گیر محمد خان نے شاہ بندر سے انہیں بھارتی حدود میں داخل کروایا جہاں ’را‘ کے افسران سے ان کی ملاقات ہوئی۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مبینہ ’را‘ ایجنٹوں نے جوہڑ جمالی، فشریز، کیماڑی، ڈالمیا اور کارساز کے علاقوں میں پاک بحریہ اور کوسٹ گارڈز کی حساس تنصیبات کی تصاویر بھی بنائیں جبکہ ان کے پاس سے بھارتی حکام کے رابطہ نمبرز بھی ملے ہیں جن پر وہ رابطہ کیاکرتے تھے، ان سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔