ملک میں بڑھتی مہنگائی نے کابینہ اجلاس کے دوران وفاقی وزراء کو بھی احتجاج کرنے پر مجبور کردیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اور دیگر نے ملک میں بڑھتی مہنگائی پر احتجاج کیا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں مہنگی، چینی اور آٹے کی قیمت بڑھنے پر کھل کر بات چیت ہوئی، وزراء نے موقف اختیار کیا کہ انتظامیہ مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام ہے۔
اس دوران کہا گیا کہ صوبائی حکومتیں، خاص طور پر ضلعی انتظامیہ مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔
اسد عمر نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ گندم درآمد کرنے سے ملک میں آٹا سستا ہوجائے گا۔
اجلاس میں چینی مہنگی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے وزیر اعظم آفس اور ایوان صدر کے لیے 33 بلٹ پروف گاڑیوں کی منظوری دے دی ہے۔
بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ملک میں چینی مہنگی ہوگئی لیکن شوگر ملز تو اپوزیشن جماعتوں کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صنعتوں کی پیداوار میں بڑے پیمانے پر بہتری آئی ہے، سوائے مہنگائی کے سارے معاشی اشاریے مثبت ہیں، گندم اور چینی کے اسٹاک ضرورت کے مطابق ہیں۔
شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ سیلاب سے فصلوں کو نقصان پہنچا، کاٹن کی پیداوار کے اہداف پورے نہیں ہوسکیں گے، پی آئی اے کا 7 اعشاریہ 8 ارب کا ریونیو بڑھا ہے۔