لاہور (جنرل رپورٹر)پاکستان ریلوے نے 15 اکتوبر سے پرانا ٹائم ٹیبل اور ٹرینوں کے تمام پرانے سٹاپ بحال کرنےکا فیصلہ کیاہے۔ پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی جانے والی ٹرینوں پر تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ان ٹرینوں کے کرایوں میں پانچ فیصد تک اضافے کی گنجائش دی جاتی ہے اگر کوئی پارٹی اس سے زیادہ چارج کرے گی تو اگلے 24 گھنٹوں میں اُن سے ٹرین واپس لے لی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے ہیڈکوارٹرز آفس لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ فریٹ سیکٹر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فریٹ سیکٹر میں پچھلے مہینے ہمیں 998 ملین اور اس مہینے 1418 ملین آمدن ہوئی ہے۔ پانچ فریٹ ٹرینیں پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت دینے کا فیصلہ بہت سود مند رہا ہے۔ اخراجات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ہم اپنے اخراجات کو کم کرتے ہوئے آئل سے بھی ایک ارب روپے کی بچت کریں گے اس لیے میں نے ریلوے افسران کو ہدایت کی ہے آئندہ جو بھی ٹرین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت دی جائے وہ آئل کے ساتھ دی جائے یعنی آئل کا خرچہ بھی پارٹی برداشت کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسافروں کی مزید 16 ٹرینیں پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا فیصلہ کیاہے پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت دی جانے والی ٹرینوں میں سرسید ، ہزارہ ، نارووال، مہران ، شالیمار ، بدر اور موہنجوداڑو ا کے نام شامل ہیں۔