• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ وائٹ بال کرکٹ کے لیے نوجوان بولرز اور بیٹسمین سامنے آ رہے ہیں اور انہیں ٹیم میں بھی شامل کر رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے کھلاڑیوں کی تلاش کی ضرورت ہے، ٹیسٹ کرکٹ میں ہمیں محنت کرنی ہے۔

‏بولنگ کوچ وقار یونس نے ان خیالات کا اظہار ’جیو نیوز‘ کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ آہستہ آہستہ نوجوانوں کو موقع دیا جا رہا ہے اور وہ ٹیموں کا حصہ بن رہے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ابھی ہمیں ٹیسٹ کرکٹ کے لیے کھلاڑیوں کی تلاش کی ضرورت ہے۔

وقار یونس نے کہا کہ ابھی ڈومیسٹک کرکٹ شروع ہو رہی ہے تو مجھے امید ہے کہ اس پر سب سلیکٹرز اور کوچز کی نظریں ہوں گے اور کھلاڑی تلاش کریں گے، وائٹ بال کی نسبت ٹیسٹ کرکٹر میں ہمیں زیادہ محنت کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وائٹ بال کرکٹ میں بہت بولرز سامنے آئے ہیں، بیٹسمین بھی ہیں، حیدر علی کو موقع ملا، اسی طرح بولروں میں تو مقابلہ ہے ہی، انہیں موقع بھی دیا جا رہا ہے، شاہین آفریدی سمیت کسی بولر کو اوور لوڈ نہیں کیا گیا ہے، شاہین آفریدی تینوں فارمیٹ کھیل رہے ہیں لیکن حال ہی میں انہوں نے زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی۔

بولنگ کوچ نے کہا کہ میں تو سمجھتا ہوں کہ ہمارے کھلاڑیوں نے کم کرکٹ کھیلی ہے، انہیں مزید کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے، جب مشکل ہو گی اور ان پر لوڈ بڑھے گا تو مضبوط ہوں گے اور اسی مضبوطی سے ان کی فٹنس میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے بولرز کیونکہ انڈر 19 سے آئے ہیں اور تجربہ بھی کم ہے، کرکٹ کم کھیلے ہو ئے ہیں تو وہ فٹنس میں تھوڑے پیچھے ہیں، انہیں فٹنس پر کام کرنا ہے اور خود کو مضبوط کرنا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ حارث رؤف بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیل سکتے ہیں بس انہیں فٹنس کو بہتر بنانا ہے۔


‏وقار یونس نے کہا کہ میں تو چاہوں گا کہ نیوزی لینڈ جانے سے قبل کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلیں اور لمبی طرز کی کرکٹ کے عادی ہوں تاکہ نیوزی لینڈ میں انہیں آسانی ہو، نوجوان کرکٹرز کا سینئر کو چیلنج کرنا خوش آئند ہے، نوجوان کرکٹرز کے چیلنج کرنے سے سینئرز کی کارکردگی بھی بہتر ہو ئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہاں انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچ میں اچھا کھیلا، محمد عامر ان فٹ ہو گئے، وہاب ریاض اور محمد عامر ہمارے لیے اثاثہ ہیں، یہ نہیں ہے کہ صرف نوجوانوں کو ہی کھلانا ہے، تجربہ کار سینئرز کو بھی ساتھ رکھنا ہے، انہیں بھی موقع دینا ہے۔

وقار یونس نے یہ بھی کہا کہ جونیئر اور سینئرز کے امتزاج کو برقرار رکھنا ہے، ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں ابھی ایک برس ہے، کمبی نیشن بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

تازہ ترین