کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پیر کو گورنر سندھ عمران اسماعیل نے جامعہ فاروقیہ پہنچ کر مولانا عادل خان کے صاحبزادو سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے شہید کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی،اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی سعید آفریدی بھی موجود تھے،گورنرسندھ نے شہید کے صاحبزادوں سے کہا کہ مولانا عادل خان کی شہادت سے ملک ایک جید عالم دین اور مدبر سے محروم ہوگیا ہے ، شہید نے ہمیشہ مذہبی ہم آہنگی کا درس دیا ،ان کی مذہبی خدمات ہمیشہ ان کی یاد دلاتی رہیں گی، بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ مولانا عادل خان شہید پر دہشتگرد حملہ بہت افسوسناک واقعہ ہے ،ہم ایک نہایت قیمتی شخص سے محروم ہوگئے ہیں ،مولانا عادل خان شہید نے ہمیشہ رواداری اور مذہبی ہم آہنگی کا درس دیا اور آخری سانس تک اسلام کی ترویج میں مصروف رہے، انہوں نے کہا کہ یہ ٹارکٹ کلنگ ہے جس کے تانیں بانیں سازشی عناصر سے ملتے ہیں اس ٹارگٹ کلنگ کا مقصد افرا تفری پھیلا نا تھا لیکن حکومت اور عوام ملک دشمنوں کی سازشوں سے باخبر ہیں بالخصوص علمائے کرام نے اس نازک صورتحال میں جس تحمل صبر اور بردباری کا مظاہرہ کیا وہ اپنی مثال آپ ہے ،ہمیں بیرونی عناصر کی ہر سازش سے ہوشیار رہنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں۔دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پیر کو جامعہ فاروقیہ پہنچے جہاں انہوں نے مولانا عادل خان کی شہادت پر انکے بھائی مولانا عبیداللہ خالد اور صاحبزادوں مفتی محمد انس اور مفتی عمیر کے ساتھ تعزیت کی۔اس موقع پر مفتی تقی عثمانی اور مولانا طارق جمیل اور مولانا حنیف جالندھری بھی موجود تھے۔