اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) ایک لاکھ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے آج سے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہوا ہے جبکہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے قیام کے باعث ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پاکستان نے بھی آج اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق لیڈی ہیلتھ ورکرز کے احتجاج کی قیادت نیشنل پروگرام ہیلتھ ایمپلائز فیڈریشن رخسانہ انور کریں گی، دھرنے میں چاروں صوبوں و آزاد کشمیر سے لیڈی ہیلتھ ورکرز شرکت کریں گی، ذرائع کے مطابق لیڈی ہیلتھ ورکرز نے پارلیمنٹ ہاؤس دھرنے کا 10 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ نیشنل پروگرام برائے خاندانی منصوبہ بندی و بنیادی صحت بحال کیا جائے، قومی سطح پر یکساں بنیادی صحت پالیسی بنائی جائے، تمام ملازمین کیلئے سروس سٹرکچر بنایا جائے، تمام صوبوں کی تنخواہ برابر کی جائے، تمام ملازمین کیلئے سروس سٹرکچر بنایا جائے، پولیو مہم کے دوران سیکورٹی فراہم کی جائے، ذرائع کے مطابق احتجاجی خواتین کیلئے زنانہ پولیس نفری کم ہونے کے باعث انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے،دوسری جانب پاکستان میڈیکل کمیشن کے قیام کے باعث ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پاکستان نے بھی آج 14 اکتوبر کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 14 اکتوبر کو پاکستان بھر کے ڈاکٹرز و میڈیکل کالجز کے طلباء اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے، تحریک کیلئے میڈیکل کالجز کی سطح پر طلبہ کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی گئیں ، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے تمام یونٹس نے پاکستان میڈیکل کمیشن کو متفقہ طور پر رد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن غیر آئینی ، غیر جمہوری اور غیر قانونی باڈی ہے، پاکستان میڈیکل کمیشن کی تشکیل بین الاقوامی قوانین کے مخالف ہے ،نئے قانون کا اطلاق غیر منظم طریقے سے لاگو کرکے پاکستان بھر کے لاکھوں طلباء کا مستقبل تاریک کر دیا گیا ہے، اس قانون کے خلاف منظم تحریک چلائی جائے گی ، تمام صوبوں کے بڑے شہروں میں بھرپور تحریک کا آغاز کیا جائے گا، مطالبات کی منظوری تک کسی صورت چین سے نہیں بیٹھیں گے۔