موٹروے ریپ کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کے والدین نے کہا ہے کہ ان کا بیٹا جب گھر آیا تو بولا، امی روٹی کھانی ہے، 4 دن سے بھوکا ہوں۔
جیو نیوز سے عابد ملہی کے والد اکبر ملہی اور والدہ نے گفتگو کی اور بتایا کہ عابد ملہی کو پولیس کے حوالے کیا تو اُس نے کہا آپ نے مجھ سے دھوکا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عابد سے کہا کہ تمہاری وجہ سے بہو، بیٹوں سمیت 30 لوگ پولیس کی حراست میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گھر کے افراد کو چھڑوانے کے لیے بیٹے کو پولیس کے حوالے کیا۔
والدین نے بتایا کہ اس میں صداقت نہیں ہے کہ پولیس نے عابد کو خود گرفتار کیا، بیٹے کو خالد بٹ کے ذریعے سی آئی اے پولیس کے حوالے کیا، خالد بٹ نے عابد کو لے جاتے وقت کہا کہ اسے کھانا میں کھلادوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ خالد بٹ اپنی گاڑی میں عابد کو تھانے چھوڑ کر آیا جبکہ پولیس نے ہمارے جن افراد کو حراست میں رکھا ہوا ہے انہیں اب چھوڑنا چاہیے۔
رشتے داروں نے گفتگو میں بتایا کہ قلعہ ستار شاہ میں جب پولیس گئی تھی عابد وہاں موجود تھا، اس کی بیوی بھی پولیس کو دیکھ کر فرار ہوگئی تھی، عابد کی بیوی کو مانگا سے حراست میں لے لیا تھا۔
رشتے داروں نے عابد کے والد کی تعریف کی اور کہا کہ اکبر ملہی نے اچھا کام کیا کہ اس نے بیٹا خود پولیس کے حوالے کیا۔