لاہور موٹر وے گینگ ریپ کیس کے مبینہ مرکزی ملزم عابد علی کے ضلع بہاولنگر میں کیے گئے سنگین جرائم کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ملزم پر 2013 سے 2017ء یعنی 4 سال میں تحصیل فورٹ عباس اور کچھی والا میں 8 مقدمات درج تھے۔
ملزم نے 2013 میں ڈکیتی کے دوران ماں اور بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، کیس 6 ماہ تک زیر سماعت رہا، جس کے بعد ملزمان نے ڈرا دھمکا کر مدعی سے صلح کرلی۔
لاہور موٹروے زیادتی کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، ایک ملزم کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے۔
مبینہ مرکزی ملزم عابد ضلع بہاول نگر کی تحصیل فورٹ عباس کا رہائشی نکلا ہے، 2013 ء میں ڈکیتی کے دوران ماں بیٹی سے اجتماعی زیادتی کے واقعے میں ملوث تھا، ملزم نے اپنے 4 ساتھیوں کے ہمراہ یہ واردات کی تھی۔
اہل علاقہ کے دباؤ پر ملزم عابد اور اس کی فیملی نے علاقہ چھوڑ دیا تھا-
اہل علاقہ کے مطابق عابد کا خاندان 5 سال قبل فورٹ عباس سے چھانگا مانگا منتقل تو ہوگیا تھا مگر ملزم عابد پھر بھی وارداتیں کرنے کے لیے کئی بار بہاولنگر آتا جاتا رہا اور وارداتیں کرتا رہا۔ ملزم کے خاندان کے کئی اور افراد بھی جرائم میں ملوث رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: