• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: اسٹریٹ کرائمز کے ساتھ پولیس سے اسلحہ چھیننے کی واردات میں اضافہ



کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے بعد پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی تعداد میں اضافہ ہوگیا، گزشتہ برس سے اب تک ایک درجن سے زائد اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی واردات سامنے آئی ہیں۔

گزشتہ سال سے اب تک کراچی میں 14 پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینا جاچکا ہے، موٹر سائیکل سوار ملزمان نے تمام اہلکاروں سے اِن کے نائن ایم ایم پستول چھینے جبکہ چھینے گئے سرکاری اسلحے کا فارنزک ڈویژن میں بھی کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

حکام کے مطابق چھینے گئے سرکاری اسلحے کا دہشتگردی کی وارداتوں میں استعمال کا خدشہ ہے جس پر سی ٹی ڈی نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

سی ٹی ڈی نے ان اہلکاروں کے بیانات بھی لے لیے ہیں جن سے اسلحہ چھینا گیا۔


اس حوالے سے کی جانے والی ابتدائی تحقیقات کے بعد لگتا ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے میں ایک ہی گروہ ملوث ہے۔

پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینے جانے کا سلسلہ گزشتہ سال اپریل سے شروع ہوا تھا، گزشتہ سال 11 اپریل کو سرجانی ٹاؤن سے، 24 اپریل کو صفورہ چوک سے، 23 جون کو نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی سے اور 27 جولائی کو شارع فیصل سے ٹریفک پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینا گیا تھا۔

دوسری جانب رواں سال فروری میں سہراب گوٹھ سے، 22 اپریل کو شاہ لطیف سے، یکم جون کو گلبہار سے جبکہ 2 دن قبل یعنی 12 اکتوبر کو شاہ لطیف ٹاؤن سے بھی ٹریفک اہلکار سے نائم ایم ایم پستول چھینا گیا۔

اس کے علاوہ گلشن معمار، صدر، بلوچ کالونی، کورنگی اور کورنگی کراسنگ کے قریب پانچ اہلکاروں کو قتل کیے جانے اور ملیر لیاقت مارکیٹ میں ایک کو زخمی کیے جانے کے بعد بھی ملزمان اسلحہ چھین کر فرار ہوئے تھے۔

تازہ ترین