راولپنڈی، حب، کوئٹہ، وزیرستان (جنگ نیوز ، نمائندگان جنگ، خبرایجنسیاں) دہشتگردی، بلوچستان ،وزیرستان میں کیپٹن اور جوانوں سمیت 20شہید،OGDCL کا قافلہ فورسز کی حفاظت میں گوادر سے کراچی آ رہا تھا،کوسٹل ہائی وےپر دہشتگردوں سے جھڑپ، 7ایف سی اہلکار اور7 سیکورٹی گارڈ شہید، حملے کاشکار دو گاڑیاں جل گئیں۔
متعدد زخمی، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فورسز نے مؤثر کارروائی کرکےاو جی ڈی سی ایل کے قافلے کو علاقے سے بحفاظت نکالا، دشمن کی بلوچستان کے امن وترقی کونقصان پہنچانےکی بزدلانہ کارروائی کامیاب نہیں ہونے دینگے، دوسری جانب وزیرستان کے علاقے رزمک میں دہشتگردوں نے فوجی قافلے کے راستے میں بارودی سرنگ لگادی، 6شہید ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق آئی ایس پی آرکا کہناہےکہ او جی ڈی سی ایل کا قافلہ سیکورٹی فورسز کی حفاظت میں گوادر سے کراچی آرہا تھا،کوسٹل ہائی وے پر اورماڑہ کے قریب سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں فرنٹیئر کور (ایف سی) بلوچستان کے 7 اہلکار اور 7سیکورٹی گارڈز شہید ہوگئے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق قافلے پر دہشت گردوں کے حملے کا سیکورٹی فورسز نے بروقت اور بھرپور جواب دیا، ترجمان پاک فوج کے اعلامیے کے مطابق جھڑپ کےدوران دہشت گردوں کوبھاری نقصان ہوا اور سیکورٹی فورسز نے مؤثر کارروائی کرتے ہوئے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے قافلے کو علاقے سے بحفاظت نکالا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان میں امن وترقی کونقصان پہنچانےکی دشمن کی بزدلانہ کارروائی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، سیکیورٹی فورسز نےعلاقےکامحاصرہ کرلیا ہے اور دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔
شہداء میں صوبیدار عابدحسین، نائیک محمد انور، لائنس نائیک افتخاراحمد، لانس نائیک عبداللطیف، سپاہی محمدوارث، سپاہی عمران خان، سپاہی محمدنوید ، حوالدار ریٹائرڈ سمند خان، محمد فواد اللہ، عطا اللہ، وارث خان، عبدالنافع، شاکر اللہ اور عابد حسین بھی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دشمن کی بلوچستان کے امن وترقی کونقصان پہنچانےکی بزدلانہ کارروائی کامیاب نہیں ہونے دینگے،سیکورٹی فورسز اپنی جانوں کا نذرانہ دے کرمادر وطن کے دفاع کےلیے پرعزم ہیں۔
ادھر نمائندہ جنگ کےمطابق سیکورٹی ذرائع کاکہناہےکہ او جی ڈی سی ایل کی حفاظت پر مامور فورسز کا قافلہ جسے ہی اورماڑہ میں مکران کوسٹل ہائی وے پر بزی ٹاپ قریب پہنچا تو قریبی پہاڑوں میں گھات لگائے دہشت گردوں نے راکٹوں سے حملہ کر دیا اور جدید ہتھیاروں سے شدید فائرنگ بھی کی۔
ایک راکٹ سیکورٹی اہلکاروں کی ایک گاڑی کے فیول ٹینک میں لگا جس کے سبب دو گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں گاڑیوں میں سوار8سیکورٹی اہلکاروں سمیت 15 افراد شہید ہو گئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ،دیگر سیکورٹی اہلکاروں کی بروقت جوابی کارروائی پر دہشت گرد فرار ہو گئے۔
دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں فورسز پر دہشت گردوں کے آئی ای ڈی حملے میں افسر اور پانچ جوان شہید ہوگئے۔دہشت گردوں نے رزمک کے قریب فورسز کے قافلے کو سڑک کنارے نصب بم سے نشانہ بنایا۔
حملے میں 24 سالہ کیپٹن عمر فاروق، 37 سالہ نائب صوبیدار ریاض احمد، 44 سالہ نائب صوبیدار شکیل آزاد، 36 سالہ حوالدار یونس، 37 سالہ نائیک محمد ندیم اور 30 سالہ لانس نائیک عصمت اللہ نے جام شہادت نوش کیا۔ واقعے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان نے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے، دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان،وفاقی وزیرداخلہ اعجاز احمد شاہ ، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینرڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی سمیت دیگر نے فوجی جو انو ں کی شہادت پر گہر ے دکھ اور افسوس کااظہا ر کیاہے۔