• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کو غیرمعمولی غیریقینی اقتصادی صورتحال کا سامنا ہے، بینک آف انگلینڈ

لندن (پی اے) بینک آف انگلینڈ کے سربراہ اینڈریو بیلے نے کہا ہے کہ برطانیہ کو غیرمعمولی غیر یقینی اقتصادی صورت حال کا سامنا ہے۔ جون کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران کورونا وائرس کی وجہ سے برطانیہ کی معیشت 20 فیصد سکڑ گئی ہے، یہ کسی بھی بڑی ترقی یافتہ معیشت کی شرح میں سب سے زیادہ کمی ہے۔ انھوں نے یہ ریمارکس برطانیہ میں ایک دفعہ پھر کورونا وائرس کے حوالے سخت ترین پابندیوں کے نفاذ کے اعلان کے بعد دیئے ہیں۔ بیلے نے کہا کہ یہ خطرہ واضح ہے کہ معیشت کی ترقی توقع سے کم رہے گی۔ اتوار کو ایک آن لائن ایونٹ کے دوران انھوں نے کہا کہ انھیں تیسری سہہ ماہی کے اختتام پر گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں 10 فیصد کمی کی توقع تھی۔ انھوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کی وجہ سے خطرات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور معیشت میں تنزلی کاعمل جاری رہنے کا خدشہ ہے۔ گروپ 30 کی جانب سے اقتصادی پالیسی سازوں اورسینئر بینکاروں کے ایک پینل کیلئے منعقد کی گئی سینٹرل بینکس کیلئے ویڈیو کانفرنس کے دوران انھوں نے سود کی شرح منفی رہنے کا انتباہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ ریسٹورنٹ کا کاروبار تیزی پر جانے کے باوجود اقتصادی ترقی کی شرح سست ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب اس غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے پالیسی سازوںکو محتاط طریقے سے کام کرنے کے بجائے جارحانہ انداز اپنانا چاہئے۔ انھوں نے سود کی شرح منفی رکھنے کے بارے میں جاری بحث کا بھی ذکر، جس سے قرض پر لاگت صفر ہوجائے گی۔ انھوں نے کہا کہ سود کی منفی شرح کےحوالے سے ہمارا تجزیہ یہ ہے کہ یہ ہول سیل مالیاتی مارکیٹ کے تناظر میں اور اقتصادی ترقی کے دوران غالباً زیادہ بہتر ثابت ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر بینک آف انگلینڈ اپنے پاس رکھوائے گئے ڈپازٹس پر سود کی شرح منفی کردے تو بینک رقم جمع کرانے کے بجائے تاجروں کو دینے کو ترجیح دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ سود کی شرح پہلے ہی کم ہے اور یہ بات واضح نہیں ہے کہ کتنی منفی شرح سے نئی سرگرمیوں کومہمیز مل سکتی ہے۔  
تازہ ترین