• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینیڈین ہائی کمشنر پاکستان کے تاریخی ورثے سے متاثر

پاکستان میں تعینات کینیڈین ہائی کمشنر وینڈی گلیمور پاکستان میں موجود تاریخی ورثے کو دیکھ کر متاثر ہوگئیں۔

سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر وینڈی گلیمور نے گندھارا تہذیب کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے پاکستان کی خوبصورتی سمیت تاریخی ورثے کی تعریف کی۔

انہوں نے لکھا کہ میں اپنے آپ کو خوش قسمت تصور کرتی ہوں کہ مجھے یہاں رہ کر یہاں کے تاریخی ورثے کے بارے میں جاننے کا موقع ملا۔

وینڈی گلیمور کا کہنا تھا کہ پاکستان کا یہ تاریخی ورثہ ناصرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی غیر ملکی سفارتکار نے پاکستان کی خوبصورت اور یہاں کے ثقافتی اور تاریخی ورثے کو سراہا ہے۔

گندھارا تہذیب کیا ہے؟

گندھارا ایک قدیم ریاست تھی جو شمالی پاکستان میں خیبرپختونخوا اورصوبہ پنجاب کےعلاقے پوٹھوہار کے کچھ علاقوں پرمشتمل تھی۔

پشاور، ٹیکسلا، تخت بائی، سوات ،دیر اور چارسدہ اس کے اہم مرکز تھے۔ یہ دریائے کابل سے شمال کی طرف تھی، گندھارا چھٹی صدی قبل مسیح سے گیارہویں صدی تک قائم رہی۔


سوات میں گندھارا آرٹ بُدھّا کے مختلف مجسمّوں، کندہ کاریوں اور مختلف نقش و نگار کی صورت میں فروزاں نظر آتا ہے گویا سنگ تراشی، مجسمہ سازی، تصویرکشی اور مختلف نقوش پر مشتمل کندہ کاری کا جو فن وجود میں آیا ہے، اُسے گندھارا آرٹ کا نام دیا گیا ہے۔

گندھارا ناصرف فن کا نام ہے بلکہ یہ ایک وسیع علاقے اور ایک مکمل تہذیب کا آئینہ دار ہے۔ یہاں گندھارا آرٹ پہلی صدی عیسوی سے لے کر ساتویں صدی عیسوی تک عروج پر رہا۔

تازہ ترین