اسلام آباد،راولپنڈی، لاہور (ایجنسیاں، نمائندہ جنگ)پاکستان میں کورونا کے وار پھر تیز ہونے لگےتقریباً ڈھائی ماہ بعد کورونا سے ایک روز میں سب سے زیادہ 19لاکتیں سامنے آگئیں۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی حکام نے کہاہے کہ اگر احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد نہ ہوا تو دوبارہ لاک ڈائون لگ سکتا ہے۔ڈھائی ماہ بعد ایک روز میں سب سے زیادہ 19 ہلاکتیں،ایس او پیز کیخلاف ورزی پرکئی شعبے دوبارہ بند کیے جاسکتے ہیں،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 26670 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 660 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ وائرس سے مزید 19 افراد انتقال کرگئے۔سرکاری پورٹل کے مطابق ملک میں آخری مرتبہ 6 اگست کو ایک روز کے دوران کورونا سے 21 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 3 لاکھ 24744 ہوگئی ہے اور ہلاکتیں 6692 تک جا پہنچی ہیں۔این سی او سی میں گزشتہ روزایک اہم اجلاس میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور ہلاکتوں میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار بھی کیا گیا۔اجلاس میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز بھی شریک تھے، این سی او سی ذمہ داران نے بتایا کہ وہ کورونا کی صورتحال کا جائزہ لےرہے ہیں اور اگر کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اسی طرح جاری رہی تو کئی شعبے دوبارہ بند کیے جاسکتے ہیں، تمام چیف سیکرٹریز کو ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کردی گئی ہے۔این سی او سی حکام کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے متعلق ہائی رسک سیکٹرز یعنی ٹرانسپورٹ، مارکیٹس، شادی ہالز، ریسٹورنٹس اورعوامی اجتماعات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔