• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسکن دھماکا،کرسیاں اور موٹر سائیکلیں دوسری سڑک پر اڑ کر جا گریں

کراچی(اسٹاف رپورٹر) بدھ کی صبح مسکن چورنگی گلشن اقبال میں ہونے والے دھماکے کی آ واز دور تک سنی گئی، اطراف کے فلیٹوں اور گھروں سے لوگ باہر نکل آئے،متاثرہ بلڈنگ کے ساتھ موجود گھروں، فلیٹوں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا، ایک عینی شاہد نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ان کی عمارت کے بھی شیشے ٹو ٹ گئے۔ بینک کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا، کرسیاں اور موٹر سائیکلیں دوسری سڑک پر اڑ کر جا گری تھیں، دیواروں کا ملبہ بھی دور تک گرا ، بینک کا سامان باہر گرنے سے معلوم ہو رہا ہے کہ دھماکا بینک کے اندر ہی ہوا ہے، دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے،ایک عینی شاہد مسرور زیدی نے بتایا کہ جس بلڈنگ میں دھماکا ہوا ہے اس میں آٹھ سے دس فلیٹ بہت زیادہ متاثر ہوئے،ان کا کہنا تھا کہ وہ تھرڈ فلور پر مقیم تھے، ان کے گھر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ کر ان پر گرے، گھر والے خوفزدہ ہوکر باہر بھاگے، ایک نوجوان سلطان خان نے کہا کہ دھماکے کی آوازسنتے ہی بیمار والدہ کو لے کر دوسری منزل سے نیچے بھاگا، سامنے والے بلاک سے چھت اور دیگر ملبہ گرتا ہوا دکھائی دے رہاتھا،گھر کے تمام دروازے دھماکے کی شدت سے خود بخود کھل گئے۔ ایک بزرگ نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کو کراچی یونیورسٹی چھوڑنے جارہے تھے، ابھی متاثرہ بلڈنگ کراس کی ہی تھی کہ زور دار دھماکے کی آواز آئی اوربلڈنگ کا ملبہ گرنے لگا۔بینک ملازم شاہزیب نے بتایا کہ وہ بینک کے کام کاج میں مصروف تھے کہ ساڑھے نو بجے دھماکا ہوا اور برانچ کے اندر ملبہ گرا، ایک بینک گارڈ عبدالوہاب نے بتایا کہ دھماکے کے بعد جیسے ہی وہ بینک سے باہر نکلے تو ہر طرف گرد و غبار تھا۔ ایک ہوٹل کے ملازم گل زادہ نے بتایا کہ وہ چائے پراٹھا لے جارہا تھا کہ دھماکے کی آ واز سے سامان ہاتھ سے چھوٹ گیا۔

تازہ ترین