• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: ہیوی ٹریفک، ٹینکرز سے حادثات میں اضافہ


کراچی میں ہیوی ٹریفک اور ٹینکرز سے ہونے والے حادثات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، سڑک پر غیرذمہ دارانہ انداز میں چلتی یہ گاڑیاں کبھی انسانی جانوں کو نقصان پہنچاتی ہیں تو کبھی مالی نقصان کا سبب بنتی ہیں۔

کراچی میں واٹر ٹینکروں کی عام شاہراہوں پر غیرذمہ دارانہ ڈرائیونگ سے حادثات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے رعایت حاصل کرنے والے ہیوی ٹینکروں کی آمدورفت کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔

دوسری جانب واٹر ٹینکرز کی تیز رفتاری، غیرذمہ دارانہ ڈرائیونگ بھی معمول بن گیا ہے۔

گزشتہ روز زمزمہ میں کم عمر واٹر ٹینکر ڈرائیور سے گاڑی بےقابو ہوگئی جس کے باعث 6 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ ٹینکر کا اصل ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔

دوسری جانب 9 ستمبر کو اختر کالونی کے قریب تیز رفتار ٹینکر کی ٹکر کے نتیجے میں موٹر سائیکل پر سوار 3 بہن بھائی جاں بحق ہوگئے تھے۔

اُسی روز نیٹی جیٹی پل پر واٹر ٹینکر کے بریک فیل ہونے سے واٹر ٹینکر الٹ گیا جس کی زد میں پیچھے سے آنے والا موٹرسائیکل سوار دب کر جاں بحق ہوگیا۔

ہیوی ٹریفک خاص طور پر واٹر ٹینکر کی ٹکر کے واقعات میں اضافے کی متعدد وجوہات ہیں ایک وجہ ان کا 24 گھنٹوں کے اوقات میں شہر میں چلنا بھی ہے جبکہ دوسری وجہ ہیوی ٹریفک کو صرف رات 10 بجے سے صبح 6 سے 7 بجے تک شہر میں سڑک پر چلنے کی اجازت ہے۔

اس کے علاوہ ٹینکرز یا ہیوی ٹریفک کو برج پر چڑھنے کی اجازت نہیں تاہم وقت، ڈیزل بچانے اور پولیس سے بچنے کے لیے ٹینکر ڈرائیور برج کا استعمال کرتے ہیں۔

شہر میں پانی کے لیے استعمال ہونے والے بڑی تعداد میں ٹینکرز کے پاس فٹنس سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی شکایات بھی ہیں۔

دوسری جانب محکمہ ٹریفک پولیس کو ان ٹینکرز کا رجسٹریشن بھی چیک کرنا چاہیے۔

تازہ ترین