کوئٹہ، لاہور، اسکردو، قلات (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کاتیسراپاور شو آج کوئٹہ میں ہوگا، حکومت نے دہشت گردی کاخدشہ ظاہر کردیا جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ کچھ ہوا تو ذمہ دار حکمران ہونگے، ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ پی ڈی ایم نیکٹا کلیئرنس کے بعدجلسہ کرے سہولتیں دینگے، جبکہ صوبائی وزیرداخلہ کا کہناتھا جلسہ ہواتومکمل سکیورٹی فراہم کرینگے۔
چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر نے کہاکہ سیاسی جماعتیں الرٹ کو سنجیدہ لیں،وزیر ریلوے شیخ رشید نے بھی کوئٹہ اور پشاور کے جلسہ میں دہشت گردی کا خطرہ ظاہر کیاہے، جبکہ آج کوئٹہ میں ڈبل سوار پرپابندی پرپابندی لگادی گئی۔
شہر موبائل فون بھی آج بند رہیں گے۔ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن نے کہاہے کہ طبل جنگ بج چکا، جلسہ ہرقیمت پرہوگا، حکومت سکیورٹی نہ دینے کااعلان کرے انتظام ہم خود کرلینگے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹونے کہا آج کوئٹہ کے عوام سلیکٹڈ کیخلاف فیصلہ سنادیگی، جیالے جلسے میں بھرپور شرکت کریں۔
نائب صدرمسلم لیگ (ن) مریم نوازنے کہا عمران 15جنوری سے پہلے مستعفی ہونگے، خان صاحب آپ بانی متحدہ الطاف حسین کوبھی لندن لینے گئے تھے، برطانیہ میں قانون چلتاہے بڑھکیں نہیں۔تفصیلات کے مطابق آج اپوزیشن اتحاد بلوچستان کے شہرکوئٹہ میں پاورشودکھائے گی جس میں شرکت کیلئے قائدین کوئٹہ پہنچ چکے ہیں۔
نیکٹا کی طرف سے جاری کئے گئے تھریٹ الرٹ کے بعد حکمران جماعت نے جلسہ ملتوی کرنے کی اپیل کی ہے۔بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ بلوچستان میں امن وامان اور سکیورٹی تھریٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ڈی ایم اپنا جلسہ ملتوی کرے ،دوسرے صوبوں سے لوگ آئینگے جسکی وجہ سے بلوچستان میں کورونا پھیلے گا۔
نیکٹا کی جانب سے کلیئرنس کے بعد بے شک اپوزیشن اپنا جلسہ کرے حکومت بلوچستان انہیں تمام تر سہولیات فراہم کریگی۔وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو نے کہا ہے کہ دشت میں سکیورٹی اداروں کی کارروائی میں کالعدم تنظیم کا اہم کمانڈر 3 ساتھیوں سمیت مارا گیا ہے اور ان خطرات کی وجہ سے ہی پی ڈی ایم سے جلسہ منسوخ کرنے کیلئے کہا ہے۔
وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو نے سی ٹی ڈی حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری درخواست کے باوجود پی ڈی ایم جلسہ کرے گی تو ہم انہیں مکمل سکیورٹی فراہم کرینگے، پی ڈی ایم جلسے کیلئے 4 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے۔
ادھر محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صوبےکے دارالحکومت کوئٹہ میں 24 گھنٹے کیلئے ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی۔
امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کیلئے چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ر) فضیل اصغر کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن کے جلسے کی سکیورٹی اور صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ جلسہ قائدین اور عوام کےتحفظ میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے کیونکہ نیکٹا نےکوئٹہ میں دہشت گردی سے متعلق الرٹ جاری کیا ہے،فضیل اصغر نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ الرٹ کو سنجیدگی سے لیں۔
اپوزیشن اتحاد پی ٹی ایم نے کہاہے کہ کچھ ہوا تو ذمہ دارحکمران ہونگے۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن نے کہاہے کہ طبل جنگ بج چکا،جلسہ ہرقیمت پرہوگا، سکیورٹی دینا حکومت کا کام ہے،حکومت سکیورٹی نہ دینے کااعلان کرے انتظام ہم خودسنبھال لینگے۔انہوں نے کہا پی ڈی ایم جلسوں سے جعلی حکومت کے اوسان خطا ہوگئے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے، قوم پر نااہل اور نالائق ٹولے کو مسلط کردیا گیا۔انہوں نے کہا نوازشریف نے ہمیشہ عدالتوں کا سامنا کیا وہ بھاگنے والے نہیںہیں،پی ڈی ایم کی تحریک چل پڑی ہے جوسلیکٹڈ حکومت کے خاتمہ عمران خان کے گھر بھیجے جانے، ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد، حقیقی جمہوریت کی بحالی، انتخابات میں عوام کی رائے اورووٹ کو تحفظ دلانے اورغیرجمہوری قوتوں کے ا نتخابات میں اثرانداز ہونےکے خاتمے تک جاری رہے گی۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے جلسے کے بارے میں غلط بیانی اوراسے سیکورٹی رسک قراردینا مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج پی ڈی ایم کاجلسہ جعلی نااہل حکومت کے خلاف ریفرنڈم ثابت کریں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب کی عوام نے گوجرانوالہ اور سندھ کی عوام نے کراچی میں تاریخوں جلسوں میں اپنا فیصلہ دیا جبکہ بلوچستان کی عوام آج 25اکتوبر کو کوئٹہ میں سلیکٹڈ حکومت کے خلاف اپنا فیصلہ سنادیگی۔
اپنے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ماضی میں جس طرح ملک کے تمام جمہوری قوتوں نے ملکر ضیاءالحق کے آمریت کے خلاف موومنٹ فار دی ریسٹوریشن آف ڈیموکریسی (ایم آر ڈی ) اور الائنس فار دی ریسٹوریشن آف موومنٹ ( اے آر ڈی ) کی تحریک مشرف کے آمریت کے خلاف تحریکیں چلائی تھیں بالکل اسی طرح پر آج پاکستان کی تمام جمہوری قوتوں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے نام سے سلیکٹڈ حکومت اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف تحریک شروع کردی ہے جو 1973کے آئین اور اٹھارویں آئینی ترمیم کی تحفظ، جمہوریت کی بحالی ، عوامی حقوق کے تحفظ اور تبدیلی کے تحفوں بھوک ، غربت ، مہنگائی اور بے روزگاری کیخلاف ہے۔
نائب صدرمسلم لیگ ن مریم نوازنے کہاہے کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا مقدمہ بنانے والے کو اقتدار میں رہنے کا حق نہیں ہے،آزادعدلیہ پر حملہ عدلیہ نے روک دیا۔انہوں نے کہاعمران خان 15جنوری سے پہلے مستعفی ہونگے۔
انہوں نے کہاخان صاحب آپ بانی متحدہ الطاف حسین کوبھی لندن لینے گئے تھے، برطانیہ میں قانون چلتاہے بڑھکیں نہیں،انہوں نے کہاحکومت کی ساری توجہ آٹااور چینی بحران پرنہیں نوازشریف پرہے۔