سندھ حکومت نے کراچی کے علاقے کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس سے متعلق ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری اینڈ بائیولوجی کی تحقیقاتی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادی۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے علاقے کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتوں کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
سندھ حکومت کے مطابق کیماڑی میں اُس دورانیے کے دوران 9 افراد کی موت ہوئی، صرف 1 شخص کے اہلخانہ نے پوسٹ مارٹم کرایا۔
عدالت میں اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے مرنے والے شخص کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ لیبارٹری میں بھجوائے گئے نمونوں میں زہریلی گیس کے شواہد نہیں ملے۔
پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق ایک شہری منشیات کی زیادہ مقدار لینے سے جاں بحق ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہریوں میں ایمونوگلوبن ای کی زیادتی کی وجہ سے الرجی سمیت دیگر مسائل پیدا ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ایمونو گلوبن ای کی مقدار زیادہ ہونے سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔
عدالت نے سندھ حکومت کی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا ہے جبکہ درخواستیں قابل سماعت ہونے سے متعلق آئندہ سماعت پر مزید دلائل طلب کرلیے ہیں۔