کراچی (عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) حکومت پاکستان کھیلوں میں اسپاٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ کی روک تھام کا بل آئندہ ماہ قومی اسمبلی اور سینٹ سے منظور کرانے جارہی ہے جس کے بعد کھیلوں میں کرپشن کرنے والے کھلاڑیوں اور سٹے بازوں کو فوجداری مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نومبر کے آخر میں یہ قانون پارلیمنٹ سے منظور ہوجائے گا۔پی سی بی حکام اس قانون کو تاریخی سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔
حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ تین نومبر کو پی سی بی کے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لئے فیصلہ کن میٹنگ اسلام آباد میں کھیلوں کی بین الصوبائی وزارت میں طلب کی گئی ہے۔ اس میٹنگ میں آئی پی سی، ایف آئی اے،پی سی بی اور کچھ کھیلوں کی فیڈریشنز کے نمائندے شرکت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر انسداد کرپشن قانون کا مسودہ پی سی بی کے چیئر مین احسان مانی اور چیف آپریٹنگ آفیسر بیرسٹر سلمان نصیر نے تیار کیا ہے۔
یہ مسودے قومی اسمبلی اجلاس میں کسی بھی رکن کی جانب سے پیش کیا جائے گا۔ جبکہ آخری مرحلے میں اسے سینیٹ سے بھی منظوری درکار ہوگی۔
اس قانون کے بننے کے بعد پاکستان ، انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے بعد کرکٹ کھیلنے والا پانچواں ملک بن جائے گا جس کے پاس کرپشن پر فوجداری مقدمات درج کرنے کا اختیار ہوگا جبکہ ایف آئی اے کرپٹ کھلاڑیوں کے بینک اکاونٹس تک بھی رسائی حاصل کرسکے گا۔