وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ایاز صادق کا بیان ایک حیرت انگیز بات ہے، میں اس میٹنگ میں شریک تھا جس کا وہ ذکر کر رہے ہیں، اس میٹنگ میں ابھی نندن کی رہائی کی بات ہی نہیں ہوئی تھی۔
اسد عمر نے ایاز صادق کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ابھی نندن کو رہا کرنے کا فیصلہ اس سے اگلے دن پہلی دفعہ زیر بحث آیا تھا، ایسا سفید جھوٹ کس کو خوش کرنے کے لیے بولا جا رہا ہے؟۔
اسد عمر نے کہا کہ ایاز صادق صاحب آپ پتہ نہیں کس کے اشارے پر تاریخ مسخ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
انہو ں نے کہا کہ بھارت کے اندھیرے میں چھپ کر بزدلانہ وار کا پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا، افواج پاکستان نے ایک بار پھر دکھایا کہ واقعی ’اے پتر ہٹاں تے نئیں وکدے‘۔
اسد عمر نے کہا کہ بھارت کے 9 بجے حملے کی انٹیلی جنس رپورٹ بالکل ملی تھی، وہ حملہ اس لیے رکا کہ بھارت کو پیغام دیاگیا تھا کہ ہمیں حملے کی تیاری کا بھی پتہ ہے اور بھارت کو پیغام پہنچایا گیا تھا کہ جواباً اس سے زیادہ کاری ضرب لگانے کی تیاری بھی مکمل ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ابھی نندن کے جہاز گرنے کے بعد بھارت کو پتہ تھا ہم صرف زبانی دھمکی نہیں دیتے۔