• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جھوٹے الزامات، جعلی ڈگری والے گروپ کے چینل کی ایک اور درخواست خارج

اسلام آباد (عاصم جاوید) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جھوٹے الزامات لگانے پر پیمرا کی جانب سے عائد پابندی کی معطلی کیلئے جعلی ڈگری والے گروپ کے چینل کی ایک اور درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی ہے جبکہ اسی نوعیت کی ایک اور اپیل عدالتی دائرہ کار کی بناءپر واپس کرتے ہوئے ٹی وی چینل کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔ پیمرا نے نجی کمپنی میسرز گروپ ایم (پرائیویٹ) لمیٹڈ ، میسرز زیڈ ٹو سی (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور میسرز بلز (Blitz) ایڈورٹائزنگ لمیٹڈ کے خلاف مبینہ ٹیکس چوری اور فراڈ پر مبنی معلومات کو بلاتصدیق نشر کرنے پر 11 اگست 2020ءکو پابندی کا حکم نامہ جاری کیا جبکہ دوسری جانب 11 ستمبر 2020 کو ریحان علی مرچنٹ ، احسن ادریس اور ان کی کمپنی کے خلاف توہین آمیز مہم چلانے سے روکتے ہوئے پیمرا نے نجی ٹی وی چینل پر تین لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔ پیمرا کے مذکورہ احکامات کیخلاف جعلی ڈگری والے گروپ کے چینل نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے نجی کمپنی میسرز گروپ ایم (پرائیویٹ) لمیٹڈ ، میسرز زیڈ ٹو سی (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور میسرز بلز (Blitz) ایڈورٹائزنگ لمیٹڈ کیخلاف مبینہ ٹیکس چوری اور فراڈ سے متعلق معلومات کو بلاتصدیق نشر کرنے کے پیمرا آرڈر کی معطلی کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص پروگرامز میں نشر ہونے والے الزامات کی حکام نے تصدیق کی اور نہ ہی کسی ٹریبونل نے ان الزامات پر تحقیقات کیں ، پیمرا حکام ٹی وی چینلز کے ساتھ ساتھ عوام کے انفرادی حقوق کے بھی نگران ہیں ، اگر پیمرا کا حکم نامہ معطل کیا گیا تو درخواست گزار ٹی وی چینل مذکورہ کمپنیوں کیخلاف ایسی مزید معلومات نشر کر سکتا ہے جس سے صورتحال گھمبیر ہو گی کیونکہ ان کی ساکھ خطرے میں ہے اور اگر پیمرا کا حکم نامہ معطل نہ ہوا تو اس سے درخواست گزار ٹی وی چینل کو براہ راست کوئی نقصان نہیں پہنچتالہٰذا متفرق درخواست مسترد کی جاتی ہے۔ دوسری جانب فاضل جسٹس نے ریحان علی مرچنٹ ، احسن ادریس اور ان کی کمپنی کیخلاف توہین آمیز مہم چلانے پر عائد پابندی کے پیمرا کے 11 ستمبر کے حکم نامے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کو عدالتی دائرہ کار کی بناءپر واپس کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینل کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دوران سماعت فریقین کی جانب سے عدالتی دائرہ کار پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ توہین آمیز مہم روکنے اور تین لاکھ روپے جرمانے کا آرڈر کونسل آف کمپلینٹس سندھ نے جاری کیا اور شکایت بھی پیمرا کے ریجنل آفس کراچی میں داخل کرائی گئی تھی۔ اس پر عدالت نے اپیل واپس کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینل کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔ واضح رہے کہ جعلی ڈگری والے گروپ کے چینل نے 5 مارچ 2020 کو ریحان علی مرچنٹ ، احسن ادریس اور ان کی کمپنی کے خلاف الزامات لگائے ، پیمرا سندھ کی کونسل آف کمپلینٹس نے 11 ستمبر 2020 کو توہین آمیز مہم چلانے سے روکتے ہوئے نجی ٹی وی چینل پر تین لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

تازہ ترین