• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جب ٹرمپ نے عمران خان کو پاکستان کا مقبول ترین وزیراعظم قرار دیا

وزیراعظم پاکستان عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جولائی 2019 میں وائٹ ہاؤس میں ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں ٹرمپ نے عمران خان کو پاکستان کا مقبول ترین وزیراعظم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لوگ بہت اچھے ہیں، پاکستان میں ان کے کافی دوست ہیں۔

ٹرمپ دور میں پاکستان امریکا تعلقات میں کئی اتار چڑھاؤ آئے، عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ون آن ون ملاقات سے پاک امریکا تعلقات میں ڈرامائی تبدیلیوں کی امیدیں وابستہ تھیں جس نے ٹرمپ انتظامیہ کے ابتدائی دور سے قائم تناؤ کی فضا کو ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مضبوط معاشی، تجارتی تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کو پاکستان کا مقبول ترین وزیراعظم قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے لوگ بہت اچھے ہیں، پاکستان میں ان کے کافی دوست ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ مل کر افغان جنگ سے باہر نکلنے کی راہ تلاش کرہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں افغان مسئلے کے حل کیلئے امن معاہدے کے زیادہ قریب ہیں۔

ملاقات سے قبل، پاک امریکا تعلقات کی فضا ناخوشگوارتھی، اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد جنوری 2018 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں پاکستان پر جھوٹ، فریب، دھوکہ دہی اور دوغلے پن کا الزام عائد کیا تھا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ امریکا کی حماقت تھی کہ ہم نے پاکستان کو گزشتہ 15 سالوں میں 33 بلین ڈالر امداد دی اور پاکستان ہمارے رہنماؤں کو اپنی دوغلی پالیسی کے تحت بیوقوف بناتا رہا۔ جن دہشتگردوں کو ہم امریکا میں پکڑتے رہے پاکستان ان کو پناہ دیتا رہا، یہ سلسلہ اب اور نہیں چل سکتا۔

نومبر میں پاکستان کے خلاف ایسے ہی ایک اور ٹوئٹر پیغام کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ کو دوبدو جواب دیا تھا۔

دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 75 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی، پاکستانی معیشت کو 123 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ امریکا نے پاکستان کو محض بیس ارب ڈالر امداد کے نام پر دئیے۔

تازہ ترین