• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویانا دہشت گرد حملہ کے قصور واروں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، وزیراعظم آسٹریا

ویانا(اکرم باجوہ) آسٹریا کےوزیراعظم سبسٹین کرز نے دہشت گرد حملوں پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے اور حوصلہ دیتے ہوئےکہا کہ جب تک تمام دہشت گرد گرفتار نہیں ہو جاتے عوام اپنے گھروں میں رہیں ۔ انہوں نے وعدہ کیا ہم قصورواروں اور پشت پناہی کرنے والوں کو تلاش کریں گے اور کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ وزیراعظم سبسٹین کرز نے کہا میں اس جمہوریہ کے لئے اس تاریک گھڑی میں آپ کی طرف دل کی گہرائیوں سے فکرمند ہوں، کرز نے کہا قریب قریب چار شہری اس واقعہ میں مارے گئے ہیں ۔ ایک بزرگ شریف آدمی اور ایک بوڑھی عورت اور ایک نوجوان واکر اور ڈیوٹی پر موجود ویٹریس اور یہاں 14 افراد اور بھی موجود تھے جن میں سے بہت سے اب بھی اسپتالوں میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ڈیوٹی کے دوران ایک پولیس افسر کو بھی گولی مار کر زخمی کردیا گیا۔ ہم تحقیقات کر رہے ہیں، دہشت گردوں کو تلاش کریں گے اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا اس دوران اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ یہ اسلام پسند پس منظر کے ساتھ ایک دہشت گرد حملہ تھا۔ وزیراعظم کرز نے اصرار کیا کہ اگرچہ یہ آسٹریا اور شہریوں پر حملہ ہے لیکن وہ اپنے آپ کو خوفزدہ ہونے کی اجازت نہیں دیں گے ہم قصورواروں کی تلاش کریں گے وزیراعظم کرز نے کہا کہ وہ اپنے پیچھے لوگوں کی تحقیقات کریں گے اور انہیں سختی کے ساتھ سزا دیں گے۔ کرز نے کہا کہ یہ ہمارے آزاد معاشرے پر حملہ تھا لیکن ہم اپنی اقدار کا دفاع کریں گے ۔وزیراعظم کرز نے کہا جو ہر ایک کو رکھنا چاہتا ہے جس کا ان مظالم سے کوئی تعلق ہے چانسلر نے وعدہ کیا دشمن ہمارے معاشرے کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اس نفرت کو کوئی جگہ نہیں دیں گے۔ معاشرے کا دشمن کسی مذہبی جماعت کا رکن نہیں بلکہ دہشت گرد ہے اور یہ عیسائیوں اور مسلمانوں یا آسٹریا اور مہاجروں کے مابین لڑائی نہیں ہے حملہ تہذیب اور بربریت کے درمیان لڑائی ہے۔ ہم کل کے حملے کے متاثرین کو کبھی فراموش نہیں کریں گے اور ہم اپنی اقدار کا دفاع کریں گے۔ وزیراعظم کرز نے سیکورٹی اور امدادی دستوں اور تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کیا اور جانیں بچائیں۔ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ مستحکم طریقے سے انجام دی جائے گی۔ منگل کو دوپہر بارہ بجے متاثرہ افراد کی یاد میں ایک منٹ کے سوگ اور خاموشی کا مطالبہ کرنے والے کرز نے کہا ہم کل کے حملے کے متاثرین کو کبھی فراموش نہیں کریں گے اور ہم اپنی اقدار کا دفاع کریں گے۔ سوموار کی رات 8 بجے کے بعد ہی ویانا شہر میں دہشت گردی ہوئی۔ قاتل ایک ایسا شخص ہے جس کا اسلام پسندانہ پس منظر ہے۔ 14 افراد زخمی ہوئے کچھ شدید زخمی ہیں۔ ایک پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہوا۔ تین راہ گیر اور ایک ویٹریس ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے ایک قاتل کو گولی مار دی تھی اور کہا تھا کہ جرائم کے چھ مختلف مناظر تھے۔ ویانا شہر کے مرکز کو ایک بڑے علاقے میں گھیر لیا گیا ہے۔ ایگزیکٹو کے مطابق کم از کم ایک اور مجرم فرار ہونے کے بارے میں بتایا گیا ہے زیادہ سے زیادہ چار مجرموں کی توقع کی جا رہی ہے اور تلاش جاری ہے اگر وہ موجود ہیں تو وہ بھاری ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ وزارت داخلہ دہشت گردی کے حملے کی بات کرتی ہے آبادی کو باہر جانے اور عوامی مقامات سے گریز کرنا چاہئے۔ منگل کو بچوں کو سکول جانے سے مستثنیٰ دیا گیا ہے۔

تازہ ترین