نئی دہلی (جنگ نیوز) مضر صحت ماحول،پینے کے صاف پانی کی کمی کے باعث کورونا جیسا مہلک وائرس متعدد زندگیوں پر اثر انداز نہیں ہوسکا۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ زیادہ آمدن والے ممالک میں زیادہ لوگ کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی سائنسدانوں کی ایک نئی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ حفظان صحت کے برے حالات، پینے کے صاف پانی کی کمی اور صفائی کے نامناسب انتظام نے دراصل کووڈ 19 سے بہت سی زندگیوں کو بچایا ہے۔
دوسرے لفظوں میں انھوں نے یہ خیال پیش کیا ہے کہ کم اور متوسط آمدن والے ممالک میں رہنے والے افراد کو بچپن ہی سے مرض پھیلانے والے جراثیم کا سامنا ہوتا ہے، جو انھیں کووڈ 19 کے خلاف قوت مدافعت دیتا ہے۔
ان دونوں مطالعوں کا ابھی آزادانہ جائزہ لیا جانا باقی ہے، اور ان میں اموات کی شرح کا موازنہ کرنے کے لیے فی دس لاکھ آبادی میں ہونے والی اموات کو دیکھا گیا ہے۔
ایک مقالے میں 106 ممالک کے عوامی سطح پر دستیاب اعداد و شمار کا دو درجن معیارات جیسے کہ آبادی، بیماریوں کا پھیلاؤ، اور صفائی ستھرائی کے معیار پر موازنہ کیا گیا ہے۔