امریکی انتخابات میں ڈیمو کریٹک امیدوار جو بائیڈن اہم ریاست جارجیا میں برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے، جو بائیڈن کو جارجیا میں 917 ووٹوں کی برتری حاصل ہوگئی۔
جارجیا میں کامیابی کی صورت میں بائیڈن کو مزید 16 الیکٹورل ووٹ مل جائیں گے، جس سے ان کے ووٹوں کی تعداد 269 تک پہنچ جائے گی۔
ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر ٹرمپ کے الزامات بھی مسترد کردیے۔
ڈیمو کریٹک کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے بیانات بے بنیاد اور شکست کی علامت ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا ہے کہ سیاسی حریف الیکشن چرانے کے لیے دھاندلی کررہے ہيں۔
جارجیا کے قوانین کے مطابق اگر ووٹوں میں فرق نصف فیصد پوائنٹ تک ہے تو دوبارہ گنتی کی درخواست کی جاسکتی ہے۔
نتائج غیر معمولی التواء کا شکار
امریکا کے صدارتی انتخابات کے نتائج غیر معمولی طور پر التواء کا شکار ہیں۔
پانسہ پلٹنے والی ریاست پنسلوینیا، نیواڈا اور جارجیا میں ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی پوزیشن مزید بہتر ہوگئی ہے۔
دو روز گزرچکے ہیں، پانسہ پلٹنے والی ریاستوں میں پوسٹل بیلٹ مسلسل موصول ہونے کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور نتیجہ نہیں دیا جاسکا ہے۔
اب تک کے نتائج میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کی پوزیشن نسبتاً مضبوط ہے تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ دوسری بار منتخب ہوسکیں گے یا وائٹ ہاؤس جو بائیڈن کا مقدر بنے گا۔
نیواڈا، جارجیا، پنسلوینیا، شمالی کیرولائنا کے نتائج ہی فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔
جو بائیڈن کے حریف موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگانے کے بعد 3 امریکی ریاستوں مشی گن، پنسیلوینیا اور جارجیا کے بعد چوتھی ریاست نیواڈا میں بھی کیس کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
امریکی ریاست جارجیا اور مشی گن میں عدالت کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کے الزامات رد کر دیئے گئے ہیں۔
مشی گن کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ آج (جمعے کو) جاری کیا جائے گا، مشی گن میں الیکٹورل کالج کی تعداد 16ہے، غیر سرکاری نتائج کے مطابق مشی گن میں بائیڈن کو برتری حاصل ہے۔
پنسیلوینیا اور مشی گن میں صدرٹرمپ اور ان کے حریف جوبائیڈن کے حامیوں نے احتجاج کیا ہے، نیویارک پولیس نے احتجاج کرنے والے 50 افراد کو حراست میں لے لیا۔