الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سینیٹ کے ارکان کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔
ای سی پی کے مطابق سینیٹر شیری رحمان کےاثاثوں کی مالیت 26 کروڑ 30 لاکھ روپے ہے، سینیٹر شیری رحمان کے پاس 190 تولہ سونا بھی ہے۔
الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق شیری رحمان کا جی 6 اسلام آباد میں 16 کروڑ مالیت کا گھر ہے، جبکہ شیری رحمان کا ایف سیون میں 1 کروڑ 58 لاکھ روپے مالیت کا گھر بھی ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ شیری رحمان کی کلفٹن کراچی، گلبرگ لاہور میں بھی رہائش گاہیں ہیں۔
ای سی پی کی رپورٹ کے مطابق رحمان ملک کی لندن میں 13 لاکھ پاؤنڈ کی پراپرٹی ہے، لندن میں رحمان ملک کے ذمے پراپرٹی کے11 لاکھ پاؤنڈ واجب الادا ہیں، رحمان ملک کی کراچی میں 6 لاکھ، ڈسکہ میں ڈھائی کروڑ کی جائیداد ہے۔
ای سی پی نے صادق سنجرانی کے ساتھ ان کی اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیل بھی جاری کی ہیں، جن کے مطابق چیئرمین سینیٹ کی 5 کروڑ 53 لاکھ کی غیر منقولہ جائیداد ہیں، صادق سنجرانی کی چاغی، خاران، کوئٹہ، دالبدین میں وراثتی زرعی اراضی اور دکانیں ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹر راحیلہ مگسی کا دبئی میں 1 کروڑ 23 لاکھ روپے مالیت کا فلیٹ ہے، جبکہ سینیٹر مشاہد اللّٰہ خان کی اسلام آباد میں 17 ملین روپے کی پراپرٹی ہے، اُن کے پاس 17 لاکھ کیش، بینک میں 14 لاکھ روپے ہیں۔
سینیٹر پرویز رشید کے پاس 20 لاکھ روپے کیش اور بینک میں 14 لاکھ روپے ہیں۔
ای سی پی کی رپورٹ کے مطابق قائد ایوان ڈاکٹر وسیم شہزاد کا اسلام آباد میں ایک فارم ہاؤس، گھر اور دو شاپنگ سینٹرز ہیں، ڈاکٹر شہزاد وسیم کے دو شاپنگ سینٹرز اور فارم ہاؤس کی مالیت 8 کروڑ 77 لاکھ روپے ہے، ڈاکٹر شہزاد وسیم کی اہلیہ کے نام راولپنڈی میں گھر ہے، شہزاد وسیم نے شاہراہ دستور پر اپارٹمنٹ کے لیے 2 کروڑ 86 لاکھ روپے جمع کروا رکھے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ڈاکٹر شہزاد وسیم کے پاس 1 کروڑ 87 لاکھ روپے مالیت کی 8 گاڑیاں ہیں، ڈاکٹر شہزاد وسیم کی اہلیہ کے پاس 43 لاکھ روپے مالیت کی 3 گاڑیاں ہیں۔
سینیٹر ولید اقبال کے اثاثوں کی مالیت 14 کروڑ 58 لاکھ روپے ہے، ولید اقبال کے پاس 2 کروڑ 55 لاکھ روپے مالیت کی چار گاڑیاں ہیں، جبکہ سینیٹر ولید اقبال کی غیر منقولہ جائیداد کی مالیت 45 لاکھ روپے ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹرمصطفیٰ نوازکھوکھرکی ملک میں 12کروڑ30 لاکھ روپےمالیت کی پراپرٹی ہے، سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی برطانیہ میں 81 لاکھ روپے کی پراپرٹی ہے جبکہ ان کے بینک اکاؤنٹ میں 2 کروڑ 34 لاکھ روپے ہیں ۔
ای سی پی کے مطابق سینیٹررضاربانی کے پاس کراچی میں62لاکھ روپے کا گھر ہے، جو انہوں نے اپنی اہلیہ کوتحفےمیں دیا جبکہ رضا ربانی کا ملک میں 1 کروڑ 53 لاکھ روپے کی کاروباری سرمایہ ہےاور ان کے پاس تین گاڑیاں ہیں جبکہ رضا ربانی کی اہلیہ کے پاس 238 تولے سونا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹرانور لال دین کےپاس 6 لاکھ کے زیورات،بینک میں5لاکھ95ہزار روپےہیں ۔
ای سی پی کے مطابق سراج الحق کے اثاثوں کی مالیت 28 لاکھ 58 ہزار روپے ہے، سراج الحق کا ملک میں3 لاکھ 61 ہزار کا کاروباری سرمایہ ہے۔
ڈپٹی چیرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا6کروڑ77لاکھ روپےکےاثاثوں کےمالک ہیں، جبکہ وفاقی وزیر اعظم سواتی81کروڑ 12لاکھ روپے مالیت کے اثاثے رکھتےہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق وفاقی وزیر فروغ نسیم کے بینک اکاؤنٹ میں 17 کروڑ 15 لاکھ روپے ہیں، فروغ نسیم کے پاس 32 لاکھ روپے کے برابر غیر ملکی کرنسی ہے، فروغ نسیم کے پاس ڈھائی کروڑ روپے مالیت کے زیورات ہیں جبکہ ان کا 7 کروڑ 69 لاکھ روپے کا کاروباری سرمایہ ہے۔
ای سی پی کے مطابق فروغ نسیم کاڈی ایچ اےمیں63 لاکھ روپے کا گھر ہے، اس کے علاوہ فروغ نسیم کا ڈی ایچ اے میں1 کروڑ 51لاکھ روپے کا کمرشل پلاٹ ہے۔