وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے ممالک میں 18 ماہ تک کورونا وائرس کی ویکسین آنے کی توقع نہیں ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ دنیا کے 4 بڑے ممالک نے کورونا ویکسین کے حوالے سے اجارہ داری بنالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان 100 ملین ڈالرز کی کورونا سے متعلق مصنوعات برآمد کررہا ہے، ہماری وبائی مرض کی ویکسین کے حوالے بات چیت چل رہی ہے۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا وژن تعلیم اور سائنس کو فروغ دینا ہے، پاکستان میں اب وینٹی لیٹر کی مینوفیکچرنگ شروع ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی ہوا میں آلودگی بہت زیادہ ہورہی ہے، کلائمنٹ چینج اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مل کر الیکٹرانک وہیکل لے کر آئے ہیں۔
فواد چوہدری نے سیاسی معاملات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جلسے نہیں ہونے چاہئیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مریم نواز نے کل الٹی قلابازی لگائی ہے۔ انہوں نے نواز شریف اور مریم نواز کا نام لیے بغیر کہا کہ باپ اور بیٹی کو معلوم ہی نہیں کہ کرنا کیا ہے، پہلے یہ بیٹھ کر فیصلہ کرلیں کہ کرنا کیا ہے۔
انہوں نے اپوزیشن اتحاد کی تحریک کو روح سے خالی قرار دیا اور کہا کہ ان کی تحریک کا کوئی اخلاقی جواز ہی نہیں، ملکی سیاست پر اپوزیشن اور حکومت ڈائیلاگ ہونا چاہیے۔
فواد چوہدری نے سوال کیا کہ کیا بلاول بھٹو زرداری فوج کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں؟ سب جانتے ہیں مذاکرات تو سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پی ڈی ایم کی خواہش ہے کہ فوج سیاست میں مداخلت کرکے ہمیں حکومت میں لائے، یعنی یہ کہتے ہیں ’فوج سیاسی ہوکر پھر غیر سیاسی ہوجائے‘ جو نہیں ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 60 فیصد منافع صوبوں کو چلا جاتا ہے تو وفاق اپنا بجٹ زیرو سے شروع کرتا ہے، وزیراعظم عمران خان نے لوگوں سے وعدہ کیا ہے کہ وہ پیسا لوٹنے والوں کو آخر تک لے کر جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم بی بی کے پاس صرف 7 امیدوار ہیں تو وہ کیسے کہتے ہیں کہ دھاندلی ہوگی؟، پی ٹی آئی گلگت بلتستان میں کلین سوئپ کرے گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری سوئٹز ر لینڈ جانا چاہتے تھے نہ جاسکے تو وہ گلگت بلتستان چلے گئے۔