سندھ اسمبلی میں گٹکے اور سپاری پر فروخت کی پابندی سمیت پر چار قرار دادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔ ایک قرار داد حکومتی اراکین جبکہ دیگر تین اپوزیشن اراکین کی جانب سے پیش کی گئیں۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں سات قرار دادیں پیش کی گئیں۔ 3 قرار دادیں حکومت جبکہ 4 اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئیں۔
متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قرار دادوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف قرار داد پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی غزالہ سیال نے پیش کی جبکہ گٹکے اور سپاری پر فروخت کی پابندی پر قرار داد تحریک انصاف کی سیما ضیاء نے پیش کی ۔
ایم کیو ایم کے صابرقائمخانی کی جانب سے حیدرآباد اولڈ کیمپس ماڈل اسکول کوسندھ یونیورسٹی کاسٹی کیمپس بنانے کی قرارداد پیش کی گئی تھی۔
مسلم لیگ فنکشنل لیگ کے پارلیمانی لیڈر نند کمار نے ہولی، ایسٹر اور دیوالی پر اقلیتی برادری کو مستقل عام تعطیل دینے کی قرار داد پیش کی تھی۔
چاروں قرار دادوں کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔سندھ اسمبلی کا آئندہ اجلاس جمعہ 22 کو طلب کرلیا گیا ہے۔