وزیر اعظم عمران خان نےکہا ہے کہ سارے ملک میں جلسے ختم کردیے ہیں، دوسروں (اپوزیشن) سے بھی توقع ہے کہ وہ جلسے ختم کردیں۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر سے متعلق میڈیا بریفنگ میں وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کے کیسز پہلے سے زیادہ بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بڑے خوش قسمت رہے جو کورونا وائرس کی تباہی سے بچ گئے، وبائی مرض سے اموات اور ملکی معیشت کو بچایا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے باعث ملک میں ٹورازم اور شادی ہالز کے روز گار کا بہت نقصان ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نے شکل تبدیل کرلی ہے اور وہ تیزی سے پھیل رہا ہے، ماسک پہننے سے یہ وبا بہت کم پھیلتی ہے، قوم نے پہلے احتیاط کی اور ہم اس سے بچ گئے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ پچھلے 10 دن میں کورونا وائرس 4 گنا بڑھ گیا ہے، وبائی مرض سے اموات کی تعداد 6 سے 25 تک پہنچ چکی ہے، اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا سے اسپتال بھر گئے تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، یہ وقت فیصلوں پر عمل کرنے کا ہے، کورونا ایسی جگہ پر پھیلتا ہے جہاں سماجی فاصلہ نہ ہو، عوامی مقامات پر نکلیں تو پہلے ماسک پہنیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ دنیا کا لاک ڈاؤن سے بہت زیادہ نقصان ہوا، ہمیں اپنی معیشت کو بھی بچانا ہے، ریسٹورنٹ بند نہیں کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسکولوں کو بھی ایک ہفتے دیکھیں گے، ایک ہفتے بعد حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے، اسکولوں سے کورونا پھیلا تو سردیوں کی تعطیلات بڑھادیں گے اور گرمیوں میں کردیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ساری دنیا میں رمضان المبارک میں مساجد بند تھیں مگر پاکستان میں کھلی رہیں، جن سے کورونا وائرس نہیں پھیلا، ہمارے علماء نے ایس او پیر پر عمل کی ہدایت کی، مساجد میں رمضان کی طرح ایس او پی پر عمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ شادی کی تقریبات کھلے مقامات پر کی جائیں، جس میں 300 سے زائد لوگ نہیں ہوں گے اور وہ ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ رکھیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ٹائیگر فورس ہمیں بتائے کون کورونا وائرس کے ایس او پیز پر عمل کررہا ہے اور کون نہیں کررہا ہے۔