پاکستان میوزک انڈسٹری کے لیجنڈ گلوکار عالمگیر کا گردے کے کامیاب ٹرانسپلانٹ کے بعد کہنا ہے کہ ٹرانسپلانٹ کی خاطر 13 برس انتظار کیا۔
عالمگیر نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا، ویڈیو میں وہ کافی کمزور دکھائی دیے۔
عالمگیر کی صحت بتدریج بہتر ہورہی ہے، انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی عام زندگی کی جانب لوٹ کر پھر سے مداحوں کے درمیان آئیں گے اور انہیں گیت سنائیں گے۔
انہوں نے اپنے مداحوں کو بتایا کہ کس طرح انہوں نے ایک ٹرانسپلانٹ کی خاطر 13 برس انتظار کیا۔
ٹرانسپلانٹ کے ایک ہفتے بعد انہوں نے 20 نومبر کو اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا اور اب ان کی طبیعت مسلسل بہتر ہو رہی ہے۔
عالمگیر نے بتایا کہ ان کے دونوں گردے خراب ہوچکے تھے اور وہ گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے ڈائلاسز پر تھے، تاہم 5 سال قبل ایک موقع پر ان کا آپریشن کرنے کی تیاری بھی کرلی گئی تھی مگر ان کے گردوں کی حالت انتہائی خراب ہونے کے بعد اس وقت ان کا آپریشن نہیں کیا گیا۔
پاپ گلوکار نے بتایا کہ 5 سال قبل ان کے دونوں گردے نکال دیے گئے تھے اور اب 5 سال بعد ان کا ٹرانسپلانٹ کردیا گیا اور مجموعی طور پر انہیں ٹرانسپلانٹ کے لیے 13 سال انتظار کرنا پڑا۔
گلوکار کے مطابق جب ان کے گردے نکال دیے گئے تھے تب وہ ڈائلاسز کے سہارے چل رہے تھے اور گردے نہ ہونے کی وجہ سے وہ بہت ساری چیزیں کھا اور پی نہیں سکتے تھے۔
عالمگیر نے بتایا کہ تاہم اب وہ جلد ہی ہر طرح کی غذائیں کھانا شروع کردیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے انہیں ایک ماہ تک گھر تک محدود رہنے کا مشورہ دیا ہے اور بتایا ہے کہ وہ لوگوں سے زیادہ نہ ملیں، کیوں کہ ان کا مدافعتی نظام ابھی کافی کمزور ہے اور وہ جلد ہی بیمار ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مداحوں کو بتایا کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے کافی احتیاط کر رہے ہیں، تاہم جلد ہی وہ عام زندگی کی جانب لوٹ کر پھر سے مداحوں کے درمیان آئیں گے اور انہیں گیت سنائیں گے۔
خیال رہے کہ عالمگیر نے گزشتہ دنوں اپنے سوشل میڈیا پیغام میں گردے کے ٹرانسپلانٹ کے بعد کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے مختصر پوسٹ میں بتایا کہ ان کے گردے کا ٹرانسپلانٹ کامیابی سے ہوگیا ہے۔