وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ اس سال کسی صورت بغیر امتحانات کے کلاسز میں بچوں کو پروموٹ نہیں کیا جائے گا، ہماری تجویز ہے کہ تمام تعلیمی ادارے بند نہ کئے جائیں.
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں سعید غنی نے موقف پیش کیا کہ اگر اسکول بند کرنے ہیں تو پرائمری اسکولز جس میں انرولمنٹ 73 فیصد ہے اس کو بند کیا جائے۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ کلاس 6 اور اس سے آگے کی تمام کلاسز کو جاری رکھا جائے، نویں ، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کے امتحانات مئی اور جون میں لینے کا فیصلہ نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آگے کی صورت حال کو دیکھ کر بعد میں فیصلہ کیا جائے، چھوٹے نجی اسکولز کو مالی ریلیف کیلیے بینکوں سےآسان شرائط پر قرضے دیے جائیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ قرضوں پر سود وفاقی حکومت ادا کرے تاکہ یہ نجی اسکولز بدحالی کا شکار نہ ہوں، اسکولوں کے ساتھ ساتھ ہمیں ٹیوشن اور کوچنگ سینٹرز کو بھی اس میں شامل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تمام غیر تدریسی سرگرمیاں اس سال مکمل طور پر تعلیمی اداروں میں بند کرنی چاہیئں، جو اسکولز آن لائن تعلیم دینا چاہتے ہیں وہ آن لائن تعلیم دیتے رہیں۔
سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ والدین بچوں کو اسکول نہ بھیجنا چاہیں توان بچوں کیخلاف ایکشن نہ لینےکاپابند کیا جائے۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے کورونا وائرس کی دوسری لہر میں خطرناک اضافے کے بعد 26نومبر سے 24 دسمبر تک تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ 25 دسمبر سے 10 جنوری تک تمام تعلیمی اداروں میں سردیوں کی مکمل تعطیلات ہوں گی۔