• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دورہ نیوزی لینڈ:پاکستان شاہینز کے اسکواڈ کا علیحدہ اعلان کیوں نہیں کیا گیا؟

دورہ نیوزی لینڈ پر 54 افراد پر مشتمل دستہ اس وقت پاکستان ٹیم کی نمائندگی کے لئے کیوی کے دیس میں موجود ہے۔

تاہم دورہ انگلینڈ کے برعکس اس بار ٹیم پاکستان کو نیوزی لینڈ میں پابندیوں اور بند دروازوں کے برعکس کھلے میدانوں اور تماشائیوں کیساتھ کرکٹ کھیلنے کو ملے گی۔

پاکستان ٹیم کے کھلاڑی نیوزی لینڈ میں آزادانہ گھوم پھر سکیں گے، صرف ہوٹل اور گراؤنڈ تک محدود نہیں ہوں گے۔

قومی ٹیم کے ساتھ پاکستان شاہینز کا اسکواڈ بھی 34 کھلاڑیوں میں شامل ہے۔

دورے میں پاکستان شاہیینز وکٹ کیپر روحیل نذیر کی قیادت میں 2 چار روزہ اور اور 4 ٹی 20 میچز ڈومیسٹک ٹیموں کے خلاف کھیلے گی۔


پاکستان شاہینز کے لئے علیحدہ اسٹاف کا اعلان کیا گیا ہے، انڈر19ٹیم کے کوچ اعجاز احمد کے ساتھ باقی 6 ارکان میں مہتشم رشید اسسٹنٹ کوچ، راؤ افتخار بولنگ کوچ، حافظ نعیم فزیو تھراپسٹ، صبور احمد ٹرینر، عثمان ہاشمی وڈیو انالسٹ اور محمد علی عمران مساجر کی حیثیت سے پاکستان شاہینز مینجمنٹ کا حصہ ہیں۔

تاہم دل چسپ امر یہ ہے کہ پاکستان شاہینز کے اسکواڈ کا علیحدہ سے اعلان کرنے سے گریز کیا گیا ہے، جس کا ایک واضع اشارہ یہ مل رہا ہے کہ پاکستان شاہینز دورہ نیوزی لینڈ میں قومی ٹیم کا بیک اپ دکھائی دیتی ہے۔

یہاں اہم اور قابل ذکر امر یہ ہے کہ دورہ انگلینڈ میں پاکستان ٹیم کو بائیو سیکور ببل کے سبب سائیڈ میچوں کی سہولت میسر نہ تھی۔

پاکستان گرین اور وائٹس کی 2 ٹیمیں بنا کر وہاں سائیڈ میچ کھیلے گئے، البتہ نیوزی لینڈ میں ایسا نہیں ہوگا۔

جب پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ سے ٹی20 سیریز کھیلنے میں مصروف ہوگی، اس وقت پاکستان شاہینز 4 روزہ سیریز کے میچ کسی اور شہر میں کھیل رہی ہوگی۔

جب پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیسٹ سیریز کھیلی جارہی ہوگی، پاکستان شاہینز ڈومیسٹک ٹیموں کے ساتھ ٹی 20 مقابلوں میں حصہ لے رہی ہو گی۔

اس تناظر میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ اگر پاکستان شاہینز اور پاکستان ٹیم کی مصروفیات علیحدہ ہیں، بیک وقت دونوں ٹیمیں علیحدہ شہروں میں ایکشن میں ہوں گی۔

دونوں ٹیموں کی مینجمنٹ جب علیحدہ ہے، تو بطور چیف سلیکٹر اپنے آخری اسائمنٹ کا اعلان کرتے ہو ئے مصباح الحق نے پاکستان اور پاکستان شاہینز کے اسکواڈ کا علیحدہ اعلان کر نے میں کیوں محتاط انداز اختیار کیا۔

اس بارے میں دوران پریس کانفرنس چیف سلیکٹر کا موقف یہ سامنے آیا کہ حالات اور صورت حال کے پیش نظر ٹیموں کو ترتیب دیا جا ئے گا۔

کچھ اسی انداز میں گفتگو انڈر 19 ٹیم کے کوچ اور پاکستان شاہینز کیساتھ بطور کوچ نیوزی لینڈ میں موجود سابق ٹیسٹ بیٹسمین اعجاز احمد کا بھی کہنا ہے۔

البتہ کر کٹ کے حلقوں میں اس بارے میں خاصے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین