• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم لاک ڈاؤن کے سخت مخالف تھے آج کل کچھ حامی ہوگئے


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ کے خصوصی نشریئے میں وزیراعظم، حکومت اور اپوزیشن رہنماؤں کی اہم شخصیات کے پرانے اور کچھ ماضی قریب کے کلپس چلائے گئے، جنہیں سن کر سمجھ آسکتا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں آج کل کیا ہورہا ہے اور آنے والے دنوں میں کیا ہوگا۔

میزبان حامد میرکا پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کورونا پر لاک ڈاؤن کے حوالے سے وزیراعظم اور اپوزیشن قیادت کے کلپس دیکھیں تو اس وقت وزیراعظم عمران خان لاک ڈاؤن کے سخت مخالف تھے آج کل ان کی ٹوئٹس سے لگتا ہے وہ اس کے کچھ حامی ہوگئے ہیں،

اپوزیشن پہلے لاک ڈاؤن کی شدید ترین حامی تھی لیکن اب کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باوجود جلسے جلوس کرنے سے باز نہیں آرہی ہے۔

حامد میر نے کہا کہ ایک زمانے میں ہمارے وزیراعظم عمران خان کو پورا پاکستان بند کرنے کا بہت شوق تھا ، آج کل کچھ ایسے ہی شوق مولانا فضل الرحمٰن اور مریم نواز سمیت اپوزیشن کی دیگر شخصیات کو ہوگئے ہیں۔

حامد میر نے مزید کہا کہ حکومت اور اپوزیشن مختلف ادوار میں کچھ ایسے الزامات لگاتے رہے جن کے الفاظ ایک جیسے ہوتے ہیں، پہلے عمران خان کہتے تھے کہ پورے کا پورا ٹبر چور ہے آج فضل الرحمٰن کہتے ہیں,

پارلیمنٹ ہاؤس کے عمران خان اعلان کرتے تھے کہ نواز شریف سے استعفیٰ لے کر جاؤں گا آ ج کل مولانا فضل الرحمٰن ایسے ہی اعلانات مختلف شہروں میں کرتے ہیں۔

عمران خان وزیراعظم بنے تو پاکستانی عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے کچھ ایسے فارمولے پیش کیے جن پر صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں بحث ہوئی، عمران خان ہمیں یہ بھی بتایا کرتے تھے کہ ڈالر کیوں مہنگا ہوتا ہے،

مہنگائی کیوں ہوتی ہے، وہ یہ بھی کہتے تھے کہ آئی ایم ایف سے کبھی قرضہ نہیں لوں گا،اگر قرضہ لیا تو خودکشی کرلوں گا، اب عمران خان کو حکومت میں آئے ڈھائی سال ہوگئے ہیں

صورتحال سب کے سامنے ہے، عمران خان نے جب نواز شریف کی حکومت کیخلاف دھرنا دیا تھا تو سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے بلوں کو آگ لگادی تھی۔

تازہ ترین