کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن پی ڈی ایم کا بارہواں کھلاڑی ہے،ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے ہمیں روکنے کی کوشش کی تو پورے لاہور میں جلسہ ہوگا،سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ ملتان میں حکومت سے زیادہ اپوزیشن کامیاب نظر آتی ہے،وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن نے لوگوں کی جان کو نقصان اور انارکی پھیلانے کا تہیہ کیا ہوا ہے، اپوزیشن معیشت کی بحالی کی کوششوں میں رخنے ڈال رہی ہے، اپوزیشن کے موقف میں صرف جھوٹ اور بہتان باندھے جاتے ہیں، وہ کرپٹ لوگ جنہیں عدالتوں کے سوالات کے جواب دینے ہیں اور قانون سے مفرور ہیں ان پر بات ہونی چاہئے۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا کے خلاف سنجیدہ ہے، کورونا کی پہلی لہر میں بھی حکومت کی حکمت عملی موثر ثابت ہوئی تھی، کورونا کی دوسری لہر پہلے سے بھی جان لیوا ہے، جماعت اسلامی ہو یا پی ٹی آئی ہوکسی کو بھی لوگوں کی جان و مال کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہئے، پی ڈی ایم مسلسل جلسے کررہی ہے اس لئے ان کا ذکر کررہے ہیں، پشاور کے جلسے کے بعد کورونا کیسوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ شبلی فراز نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن پی ڈی ایم کا بارہواں کھلاڑی ہے، مولانا فضل الرحمٰن لوگوں کو تشدد پر اکسارہے ہیں، پشاور میں صوبائی حکومت نے پی ڈی ایم کے جلسے کو قابل رشک انداز میں ہینڈل کیا، پنجاب حکومت پر منحصر ہے کہ وہ جلسوں کے حوالے سے کیا حکمت عملی بناتی ہے، وفاقی حکومت نے پورے پاکستان کو این سی او سی کی گائیڈ لائنز دی ہیں ان پر عمل کروانا ضروری ہے،اپوزیشن اس صورتحال میں جلسے کر کے غیرذمہ داری کا ثبوت نہ دے۔ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عوام پی ڈی ایم کے جلسوں میں بھرپور شرکت کررہی ہے، ملتان کے جلسے میں حکومت نے بھرپور حملہ کیا لیکن اسے ناکامی ہوئی، لوگوں کو گرفتار کیا گیا، تشدد کیا گیا اور ملتان شہر بند کردیا گیا ، اس کے باوجود جب لوگ نکلے تو حکومت غائب ہوگئی، حکومت کی پسپائی ہوئی ہے ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی نہیں تھے ، حکومت نے ملتان جلسہ روکنے کیلئے ہر گھٹیا ہتھکنڈا اپنایا لیکن عوام نکلے تو بھاگ گئی، گھنٹہ گھر چوک میں جتنے لوگ سماسکتے تھے وہاں موجود تھے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد جلسہ روکنا تھا یا پورے ملتان میں جلسہ کروانا تھا، عام حالات میں جلسہ دو بجے شروع ہوکر چھ بجے ختم ہوجاتا، ملتان میں پچھلے تین دن سے مسلسل جلسہ ہورہا تھا، پیرکو بھی صبح گیارہ بجے سے ملتان کے ہر گلی محلے میں جلسہ ہورہا تھا، کسی جلسے کو روکنا حکومت کا اعتراف شکست ہوتا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت کا کورونا کی وجہ سے جلسے روکنے کا بیانیہ پٹ چکا ہے، دو دن پہلے لوئر دیر میں جلسہ ہوا اسے حکومت نے کیوں نہیں روکا، ننکانہ صاحب میں سکھوں کے مذہبی اجتماع کے ویژول دیکھیں، حکومت پی ڈ ی ایم کی تحریک روکنے کیلئے پراپیگنڈہ کررہی ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک گرفتاریوں سے نہیں رکے گی مسلسل آگے بڑھیں گے، ملک کی جان اس نااہل اور کرپٹ ٹولے سے چھڑوائیں گے، لوگوں کو صاف و شفاف انتخابات لے کر دیں گے۔