• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیخلاف الزامات کی تفصیل جاری کردی

اسلام آباد(آئی این پی)نیب نے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ سلیم مانڈووی والا کے الزامات کو تحقیقات میں رکاوٹ قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کیخلاف جعلی اکائونٹس کیس کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔

نیب کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی چئیرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے الزامات تحقیقات میں رکاوٹ ہیں جو نیب تحقیقات میں رکاوٹ ڈالتا ہے کرپشن کا جرم کرتا ہے، سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجاز ہارون نے 12غیرقانونی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی۔

نیب کے مطابق ملزمان سلیم مانڈوی والا، اعجاز ہارون نے عبدالغنی مجید کیساتھ مشکوک ڈیل کی، سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون نے جعلی اکاونٹ سے 14کروڑ روپے وصول کیے، جرم کی رقم میں سے اعجاز ہارون نے 8کروڑ اور سلیم مانڈوی والا 6 کروڑ وصول کیے۔ 

نیب کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سلیم مانڈوی والا نے جرم کی رقم کو چھپانے کیلئے مانڈوی والا بلڈرز کا اکائونٹ استعمال کیا، ادارے نے تحقیقات شروع کیں تو جرم کی رقم کو قرض ثابت بنانے کی کوشش کی گئی، سلیم مانڈوی والا نے جرم کی رقم سے ملازم عبدالقادر شوانی کے نام پلاٹس خریدے۔ 

نیب کے مطابق سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس بیچ کر اسی رقم سے دوسرے ملازم کے نام شیئر خرید لیے، سلیم مانڈوی والا نے منگلا ویو کے 30 لاکھ شئیرز 3کروڑ روپے میں خریدے، سلیم مانڈوی والا نے اپنے دستخطوں سے ملازم کے نام شیئرز خریدے، لاکھوں شیئرز کا مالک سلیم مانڈوی والا کا ملازم طارق دراصل بےنامی دار ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ الزامات کا جواب دینے کی بجائے سلیم مانڈوی والا بزنس کمیونٹی کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔

تازہ ترین