• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آریاپار! کل استعفوں سمیت بڑے فیصلے کریں گے، مریم نواز

آریاپار! کل استعفوں سمیت بڑے فیصلے کریں گے، مریم نواز


لاہور/ پاکپتن(نمائندگان جنگ / نیوز ایجنسیز) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ 8دسمبر کو آر یا پار ہو جائے گا، کل استعفوں سمیت بڑے فیصلے کریں گے ، استعفے نہ دینے والوں کے گھیراؤ کریں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سوشل میڈیا ورکرز کنونشن سےخطاب کرتےہوئےکیا جبکہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کوتابعدار خان کہہ دیا۔ 

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگ کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ حقیقی جمہوریت اورآئین وقانون کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہاہم غیرمعینہ مدت کیلئے دھرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ 

خواجہ آصف نے کہا کہ 13دسمبر کو 23؍ مارچ 1940ء کی یاد تازہ کریں گے ۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ این آر او لیں نہ دیں ، ملک بچائیں، پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ این آر او نہیں وزیراعظم کااستعفیٰ چاہئے۔ مسلم لیگ کے سوشل میڈیا ورکرزکنونشن میں پرویز رشید ، مریم اورنگزیب، عطا ﷲ تارڑ، انجینئر خرم دستگیر ، طلال چوہدری، سیف الملوک کھوکھر، افضل کھوکھر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز شریف نے خطاب میں پی ڈی ایم کی تحریک میں اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کے استعفوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹرز اپنی عزت کو پہچانیں۔

اگر ساری جماعتوں نے فیصلہ کیا تو منتخب نمائندوں سے درخواست ہے کہ کسی کے دبائو میں نہ آئیں او ر وفاداریاں بدلنے سے واضح انکار کر دیں ، اگر کسی نے مجبوری میں بھی دغا کیا تو عوام ان کے گھروں کا گھیرائو کریں گے۔

پی ڈی ایم کل کے سربراہی اجلاس میں بڑے بڑے فیصلے کرنے جارہی ہے ، یہ خوشخبری بھی سنا دو ںکہ پاکستان کے عوام جنگ جیت چکے ہیں اور 13دسمبر کو مینار پاکستان پر صرف فتح کا اعلان ہونا باقی ہے ، جعلی حکمران لاہور کے جلسے سے خوفزدہ ہیں۔ 

انہوں نےمزید کہا کہ نواز شریف کے بیانیے پر پہلی مہر (ن) لیگ کے سوشل میڈیا سیل نے لگائی۔(ن) لیگ سوشل میڈیا سیل اب تناور درخت بن چکا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بتائیں کیا پورے پاکستان میں اس جعلی حکومت نے ایک بھی اسپتال بنایا ہے ،بڑے بڑے دعوے کرنے والے کو کیا کوئی پوچھے اور آئینہ دکھائے ،لاہور کے چلڈرن اسپتال میں 100 بچے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے، شہباز شریف جو گرانٹ دیتے تھے وہ انہوں نے بند کر دی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو شاباش ہے جس نے ظلم کو اپنے اوپر سہہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ کون مریم نواز کا دروازہ توڑ کر ان کے دروازے تک آگیا تھا ،کس نے کیپٹن صفدر کو اٹھایا ، آپ کا نام کیوں نہ خواہ ما خواہ رکھ دیا جائے۔

ارشد ملک اچانک دنیا سے چلے گئے،جس طرح نواز شریف کو ڈراتے تھے تو کہتے تھے یہ کردو وہ کردو ورنہ پانامہ آجائے گا،پانامہ پیپرز میں نواز شریف کا نام نہیں تھا،نواز شریف نے کہا پاکستان کی عوام نے مجھے اس کرسی پر بٹھایا ہے ۔میں اپنی عدلیہ کو کہتی ہوں کہ جب وہ کرسی پر ہوتے ہیں تو سلام کرتے ہیں جب کرسی چھوڑ کرجاتے ہیں تو کوئی سلام نہیں کرتا۔

سیٹھ وقار آج دنیا میں نہیں ہیں دنیا ان کو سنہری حروف سے یاد کرے گی،عوام کو ججز کے چہرے نظر آتے ہیں،دعا کرو ﷲ آئین اور قانون پر چلنے والے ججز کو سرخرو کرے،عدل و انصاف پر پاکستان میں فیصلے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کی ضمانت کا کیس بھی لگنے والا ہے دعا ہے کہ ﷲ تعالیٰ دو سال سے بے گناہ قید حمزہ کو رہائی ملے ۔ 

مریم نواز نے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دلچسپ انداز اپنایا ، مریم نواز نے ملتان جلسے میں لیکن بندہ ایماندار ہے ʼکے بعد لیکن بندہ تابعدار کی اصطلاح پیش کی جس سے شرکاء بھی محظوظ ہوتے رہے ۔ مریم نواز نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری ملتان کی تقریر یاد ہے جس میں میں نے لیکن بندہ ہے ایماندار ہے والی بات کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آج گروتھ منفی میں چلی گئی ہے کیونکہ بندہ بہت تابعدار ہے،وہ کہتا ہے میرے علاوہ ان کے پاس آپشن نہیں ہے کیونکہ بندہ تابعدار ہے، ہر چیز مہنگی ہوگئی،سارے درخت بنی گالا میں لگ گئے لیکن بندہ بہت تابعدار ہے،ایل این جی تاخیر سے درآمد کر کے آپ کا ایک سو بائیس ارب کا نقصان ہوا جو ٹیکس دیتے ہو لیکن بندہ بہت تابعدار ہے۔

اس تاخیر سے فائدہ ان کو ہوا جو ان کا کچن چلاتے ہیں ،تہتر سال کے قرضے ایک طرف اور ان کے ایک دو سال کے قرضے ایک طرف ہیں لیکن بندہ تابعدار ہے،لوگوں کی نوکریاں ختم ہورہی ہیں دوائیاں مہنگی ہوگئی کیونکہ بندہ تابعدار ہے،کاروبار بند، دوکانیں بند ہیںلیکن بندہ تابعدار ہے۔

نواز شریف کے دور ترقی ہورہی تھی اب ترقی کا پہیہ رک گیا کیوں کے بندہ تابعدار ہے،کشمیر کا سودا ہوگیا کشمیر مودی کی جھولی میں جاگرا ،یہ کہتے ہیں مودی میرا فون نہیں اٹھاتا،آٹا ، چینی غائب ہوگئی لیکن کوئی نیب ، ایف آئی اے کی جے آئی ٹی نہ بنی،عمران خان کا نام آج سے کیوں نہ تابعدار رکھ دیا جائے،عمران خان ایماندار بھی ہیں اور تابعدار بھی۔

سوشل میڈیا کنونشن سے لندن سے خطا ب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشر یف نے کہا ہے کہ میرا قصور صرف یہ ہے کہ میں ووٹ کو عزت دو کی مشعل تھامے اپنی قوم کو حصول جمہوریت کی راہ پر لے کر چل نکلا ہوں ، آج میرے سامنے بیٹھا ہوا سوشل میڈیا کا ہر کارکن، ہر ورکر اور دنیا بھر میں ن لیگ کے سوشل میڈیا رضا کار مجھے سن رہے ہیں سب لوگ مجھے بہت عزیز ہیں۔ 

ادھر پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر اور سابق ممبر قومی اسمبلی قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عمران خان سے ہمیں این آر او نہیں استعفیٰ چاہیے۔ 

وزیراعظم عمران خان کے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا مشرف ہمیں این آر او دینے والا کون تھا، ہم نے تو اس سے استعفیٰ لیا تھا۔ ان کا کہنا تھا آپ جتنے چاہو مقدمے درج کرو، لاہور کا جلسہ پوری طاقت سے ہو گا، وزیراعظم اور ان کے ترجمانوں کی بوکھلاہٹ بتا رہی ہے کہ یہ جانے والے ہیں۔ 

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ڈلیور کرنے میں ناکام ہو چکے، اب ان کا صرف دھمکیوں پر گزارا ہے لیکن اب عوام نکل آئے ہیں، جعلی دھمکیاں اور بدتمیزیاں ان کو بچا نہیں سکتیں۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہر تقریر میں تکبر جھلکتا ہے، یہی ان کے زوال کی بڑی نشانی ہے۔ 

تازہ ترین