اسلام آباد(نمائندہ جنگ)ترجمان دفترخارجہ نے کہاہے کہ آرایس ایس کے انتہا پسند ایجنڈے پر عمل پیرا مودی سرکار کے زیرسایہ بابری مسجد کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا نومبر 2019 کا فیصلہ ناقص اور انصاف پر مذہب کے غلبے اور آج کے بھارت میں اکثریتی اثرو رسوخ کا عکاس ہے،بھارت میں مسلمانوں اوران کی عبادتگاہوں پرحملے جاری ہیں ،عالمی برادری کرداراداکرے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے متنازعہ ترین فیصلے کو ایک سال مکمل ہونے پر جاری بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ آج کے بھارت میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان اور ان کی عبادت گاہوں پر بڑے پیمانے پر حملے جاری ہیں، او آئی سی نے اس تاریخی مسجد کو شہید کیے جانے پر کئی مذمتی قراردادیں منظور کی ہیں، او آئی سی کے وزرائے خارجہ 47ویں اجلاس میں بھارت پر بابری مسجد کی اصل جگہ پر تعمیر نو کیلئے زور ڈالا گیا، اجلاس میں مسجد کی شہادت کے ذمہ داران کو سزا دینے، مندر کی تعمیر روکنے اور 3000 دیگر مساجد کی حفاطت کا بھارت سے مطالبہ کیا گیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھارت پر ایک مرتبہ پھر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانے پر زور ڈالتا ہے،عالمی برادری اقلیتوں پربھارتی مظالم رکوائے۔