• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائی کورٹ نے 2019ء میں کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن تھانے کی حدود میں ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی قرار دیتے ہوئے پولیس پارٹی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے اور ایس ایس پی ویسٹ کو پولیس پارٹی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دے دیا۔

ہائی کورٹ نے گزشتہ سال کے پولیس مقابلے میں گرفتار ملزم جاوید عرف عیسیٰ کی جانب سے ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ کیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمان نے دو شہریوں غلام شبیر اور غلام رسول کو بے دردی سے قتل کیا ، جبکہ پولیس کے مطابق بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی مگر جائے وقوعہ سے تین خول برآمد ہوئے۔


پولیس نے ملزمان سے جو اسلحہ برآمد کیا اور جو خول برآمد ہوئے وہ بھی میچ نہیں کرتےجبکہ ایم ایل او کے مطابق مقتولین کو دو فٹ کے فاصلے سے بھاری ہتھیار سے گولی سر میں ماری گئی تھی۔

ملزم کے وکیل فواد علی کچھی ایڈووکیٹ نے موقف اختیا کیا کہ ملزمان کے خلاف ڈکیتی کے شواہد بھی نہیں ملے، پولیس نے سرجانی تھانے کی حدود میں پولیس مقابلے میں دو ملزمان کی ہلاکت کا دعوی کیا تھا جبکہ ایک ملزم فرار اور ایک جاوید عرف عیسی کو گرفتار کیا تھا۔

ماتحت عدالت نے پولیس مقابلے میں جاوید عیسی کو سزا سنائی تھی، جبکہ آج ہائی کورٹ نے ملزم جاوید کو دی گئی سزا کالعدم قرار دے دی ۔ملزمان کے خلاف 2019 میں سرجانی تھانے میں پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحہ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تازہ ترین