• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاپان میں سائنسدانوں نے شہابیہ سے جمع کردہ مواد کا جائزہ لینا شروع کر دیا

ٹوکیو (اے ایف پی) جاپان میں سائنسدانوں نے ایک خلائی جہاز کی طرف سے بھیجے گئے خلائی مواد سے بھرے کیپسول کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے، توقع ہے کہ سائنسدان یہ معلوم کر پائیں گے کہ کائنات کیسے پیدا ہوئی۔ جاپان کی خلائی ایجنسی کے ماہرین نے خلائی مواد سے بھرے کیپسول کو کامیابی کے ساتھ زمین پر لائے جانے کو اہم سنگ میل قرار دیا ہے، یہ کیپسول آسٹریلیا میں اترا تھا اور ہایابوسا دوم خلائی جہاز کی مدد سے زمین پر اترا تھا۔ اے ایف پی کے مطابق، ہایابوسا خلائی مشن سے جڑا یہ کیپسول مجموعی طور پر دو طرفہ سفر میں 5.24؍ ارب کلومیٹر طے کر چکا ہے۔ اس کیپسول میں ریوگیو نامی شہابیہ سے 0.1؍ گرام مواد جمع کیا گیا تھا، یہ شہابیہ زمین سے تیس کروڑ کلومیٹر کے فاصلے پر موجود تھا۔

تازہ ترین