پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس کے بعد میڈیا سے پی ڈی ایم رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا تو مریم نواز نے سوال بلاول کی طر ف موڑ دیا۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا بلاول کو استعفوں پر منانے میں تاخیر ہورہی ہے؟ اس پر مریم نواز نے جواب دینے کے بجائے بلاول کی طرف اشارہ کردیا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ استعفوں کا معاملہ پارٹی کی سی ای سی میں رکھیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ہر ہتھیار استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کہا کہ ہم سب ایک پیج پر ہیں، ہم جلسے بھی کریں گے، سول سوسائٹی سے رابطہ کریں گے اور سارے جمہوری راستے اختیار کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پارٹی کی سی ای سی کی میٹنگ بلا رہے ہیں، اس میں اعتزاز احسن کا موقف لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن پارٹی کے سینئر رہنما ہیں،وہ پارٹی فیصلے کے ساتھ ہوں گے۔
طے کریں گے استعفے کب ان کے سر پر ماریں، فضل الرحمان
اس سے قبل پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ احتجاج کے مراحل میں استعفوں کا تذکرہ ہوتا رہے گا، طے کریں گے کب استعفوں کو ڈھال بناکر ان کے سر پر ماریں گے۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جمہوریت نہیں ہے، آج آمریت کا ایک مہرہ ہے جس نے جمہوریت کو دفن کردیا ہے، آپ کس طرح اس نظام کو جمہوری کہہ سکتے ہیں۔
سر براہ پی ڈی ایم نے استعفوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم طے کریں گے استعفے کب دینے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ لاہور لوگوں کا مرکز ہوگا، 13 دسمبر تاریخی دن ہو گا، انہوں نے ایک راستہ روکا تو ہم نے دوسرا راستہ بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ پہیہ جام کب ہوگا، کب لانگ مارچ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں کے ذریعے سینیٹ کے الیکشن ہوئے تو وہ جعلی ہوں گے، سینیٹ کے الیکٹورل کالج کو توڑنا آئینی جدوجہد کا طریقہ سمجھتے ہیں۔