وٹفورڈ (نمائندہ جنگ )گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا معاہدہ کراچی کی خلاف ورزی ہے ، گلگت بلتستان کے بغیر آزاد کشمیر اسمبلی کے انتخابات نا مکمل ہیں ، ان خیالات کا اظہار عبدالمجید ایڈووکیٹ نے جنگ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے مذید کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان اور بھارت کی کشمیر پالیسی میں کوئی فرق نظر نہیں آتا ، آزاد کشمیر کے الیکشن میں پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کے حصہ لینے پر پابندی ہونی چاہئے ،بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370اور 35اے کو ختم کرکے ریاست کی صورتحال کو یکسر تبدیل کردیا ہے جو قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے جبکہ پاکستان بدلے میں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے درپے ہے ۔یہ انتہائی افسوسناک عمل ہے۔اس عمل سے مسئلہ کشمیر کی رہی سہی حیثیت بھی تبدیل ہوجائے گی ۔ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو یو این اپنی قراردادوں کے مطابق حل کرے اور ریاستی عوام کو استصواب رائے کا حق د ے۔کشمیری قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔بھارتی فوج کے مظالم سے متعدد کشمیری بچے شہید ہوگئے ہیں ۔کروڑوں اربوں کا کاروباری و مالی نقصان اور ہزاروں کے حساب سے غریب کشمیریوں کے مکانات جل کر راکھ ہو گے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت متعدد کشمیری لیڈر اپنے گھروں میں نظر بند ہیں ۔پاکستان سیاسی محاذ پر کشمیریوں کی معاونت کرے۔