• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور اب بھارتی کسانوں کی یہ احتجاجی تحریک یورپ بھی پہنچ گئی ہے۔

 بھارتی کسان اور سکھ کمیونٹی ملک کے اندر اور باہر سراپا احتجاج ہیں اور اس ضمن میں پیرس میں بھی سکھ کمیونٹی کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ 

کورونا وائرس کی وبا،  سماجی فاصلے اور خراب موسم کے باوجود سکھ کمیونٹی کی ایک بہت بڑی تعداد احتجاجی ریلی میں موجود تھی ریلی میں بچے خواتین کی بھی ایک بڑی  تعداد موجود تھی۔  

ریلی  نے ایفل ٹاور سے پیرس میں انڈین سفارت خانے تک احتجاجی مارچ کیا جبکہ ریلی میں  موجود سکھ کمیونٹی کے احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت کی موجودہ حکومت سکھوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے۔ ہم   بھارت میں پنجابی  کسانوں کو انصاف دلوانے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں۔ 

مظاہرین نے کہا کہ نئے زرعی قوانین سکھ کمیونٹی کے خلاف ہیں اور مودی حکومت کے برسر اقتدار میں آنے  کے بعد بھارت میں اقلیتوں کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ 

احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے جن پر بھارتی حکومت کی کسان دشمن پالیسی، اور بھارتی  حکومت کے خلاف الفاظ تحریر ہیں جبکہ مظاہرین مودی مردہ باد  کے نعرے  لگا رہے تھے۔  

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی حکومت کسان دشمن اور سکھ مخالف پالیسی ترک نہیں کرتی تو یہ تحریک کوئی اور رُخ بھی اختیار کر سکتی ہے۔ 

اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت  کسانوں اور سکھ کمیونٹی کے خلاف غیر قانونی اقدمات بند کرے۔

تازہ ترین