پشاور(نمائندہ جنگ)قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا نے جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمان کیخلاف اثاثہ جات سکینڈل کے بعد اب بہاولپورمیں 62کنال سرکاری ارضی اونے پونے داموں لینے پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ،چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نےکیس تحقیقات کیلئے نیب پشاورکو بھجوادیا ہے جبکہ مولانا فضل الرحمن کے ترجمان نے نیب کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئےاسے روایتی کردار کشی کی مہم قرار دیا ہے ،نیب ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کو ایک شکایت موصول ہوئی کہ جی ٹی ایس سروس ختم ہونےکے بعد بہاولپور میں جی ٹی ایس اڈے کی زمین مولانا فضل الرحمان کو اونے پونے داموں فروخت کی گئی ،62کنا ل جی ٹی ایس اڈے کی مالیت ایک کروڑ 40لاکھ روپے تھی لیکن نوازشریف حکومت نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مبینہ طورپر زمین صرف 40لاکھ روپے میں فروخت کردی ،چیئرمین نیب نے مولانا فضل الرحمان کیخلاف اثاثہ جات کیساتھ ساتھ نئی شکایت کی بھی تحقیقات کے احکامات جاری کئے ہیں ،نیب کا دعوی ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے مختلف افراد کے ناموں سے جائیدار خرید رکھی ہے ،دوسری جانب مولانا فضل الرحمن کے ترجمان نے نیب کے تازہ الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن الزامات کردار کشی کی روایتی مہم کا حصہ ہیں جن کی کوئی قانونی یا اخلاقی اہمیت نہیں ،جے یو آ ئی تو ایسی حکومت کو تسلیم ہی نہیں کرتی جو بذات خود رشوت کدہ ہے، مولانا فضل الرحمن ایسے نفسیاتی ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوں گے، ہم منزل پہ پہنچ کے دم لیں گے، تمام شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق اور جمہوری آزادیوں کا تحفظ کرنا سیاسی قیادت کی اولین زمہ داری ہے، کو ئی قوت ہمیں اس مشن سے روک نہیں سکتی، ترجمان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے پی کے میں پچھلے سات سال سے حکومت میں ہےاب اس کے احتساب کا وقت آگیا ہے۔