وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے آر پی او راولپنڈی سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی، سی پی او راولپنڈی احسن یونس نے کہا کہ اس میں دہشت گردی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔
عثمان بزدارنے راولپنڈی دھماکے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ داروں کا تعین کر کے قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت جاری کی کہ زخمیوں کوعلاج کی بہترین سہولتیں دی جائیں۔
دوسری جانب سی پی او راولپنڈی احسن یونس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں دہشت گردی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔
سی پی او احسن یونس نے کہا کہ مزید تحقیقات کر رہے ہیں، دھماکے میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹائم ڈیوائس یا گرنیڈ دھماکا قرار دینا قبل ازوقت ہے، جبکہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس میں موٹرسائیکل سوار ملوث تھے،حتمی طور کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا ۔
سی پی او نے بتایا کہ ڈی ایچ کیو اسپتال پر بھی سکیورٹی انتظامات کردیے ہیں، جوانفارمیشن آتی ہے اس کومربوط طریقے سے ڈیل کرتے ہیں،کسی ٹھیلے والے پر حملہ ہوگا ایسی انفارمیشن نہیں تھی۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کے علاقے تھانہ گنج منڈی کے سامنے واقع فلٹریشن پلانٹ کے نزدیک ہوئے ھماکے میں 25 افراد زخمی ہوئے ہیں۔