• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمت ہے تو وزارتِ پٹرولیم 2 سوالوں کا جواب دے: شاہد خاقان عباسی


مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ اگر وزارتِ پٹرولیم میں ہمت ہے تو 2 سوالوں کا جواب دیدے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے پہلا سوال کیا کہ وزارتِ پٹرولیم بتا دے کہ جس ایل این جی ٹرمینل پر ہمارا کیس بن رہا ہے اس پر سال میں کتنی ادائیگی ہوتی ہے؟

انہوں نے دوسرا سوال کیا کہ وفاقی وزیر کا پاور پلانٹ جو ڈیزل پر چلتا تھا اس کو ایل این جی پر چلانے میں حکومت کا کتنا خرچ ہوتا ہے؟

شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کہ آج دوپہر میں 2 وزیر آ کر مزید جھوٹ بولیں گے، بحران کا ذمے دار وزیرِاعظم اور متعلقہ وزیر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم انکوائریاں کرا رہے ہیں تو ذمے داروں کے خلاف کارروائی بھی کریں، ڈھائی سال ہو گئے، ابھی تک سمجھ نہیں آئی کہ الزام کیا ہے؟

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ جس کی شکایت پر نیب نے یہ کیس بنایا دیکھتے ہیں وہ پیش ہوتا ہے یا نہیں، عدالت سے درخواست ہے کہ شیخ رشید کو عدالت میں بلائیں اور ثبوت طلب کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیس ایل این جی ٹرمینل کا ہے جو سوئی سدرن کمپنی نے لگایا، پاکستان آج دنیا کا واحد ملک بن چکا ہے جہاں ڈیزل ایل این جی سے سستا ہے۔

سابق وزیرِ اعظم اور نون لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا ہےکہ یہ اس حکومت کی مہربانی ہے کہ ایل این جی ڈیزل سے بھی مہنگی ہو گئی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایل این جی کے بر وقت آرڈر نہ دینے پر نقصان 122 ارب سے تجاوز کر چکا ہے، یاد رکھیں کہ کل یہ کیسز بھی بنیں گے۔



دوسری جانب اسلام آبادکی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے دوران شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے ریفرنس کی سماعت کی جبکہ نیب کے پہلے گواہ، پیٹرولیم ڈویژن کے محمد حسن بھٹی نے بیان ریکارڈ کرایا۔

تازہ ترین