چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے استعفے ایٹم بم ہے، جس کا فیصلہ ہم سب نے مل کیا ہے۔
کوٹ لکھپت جیل میں اپوزیشن جماعت ن لیگ کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کے بعد جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ آج اپوزیشن لیڈر سے تعزیت کے لیے جیل آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نالائق اور نااہل حکمرانوں میں تنقید برداشت کرنے کی ہمت نہیں ہے، خورشید شاہ اور شہباز شریف دونوں ہی کو ناجائز جیل میں ڈالا گیا ہے۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں عوام کے مسائل پر بحث ہی نہیں ہوتی، وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور اسپیکر سب کٹھ پتلی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان قوم کے نہیں صرف پی ٹی آئی کے وزیراعظم بن گئے ہیں، ہم ملک میں حقیقی جمہوریت قائم کرنا چاہتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ حکومت اپنے سیاسی اور میڈیا مخالفین کو جیل میں رکھنا چاہتی ہے، بتائیں ایسی صورت حال میں کون سا قومی ڈائیلاگ ہوسکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ آئیں مل کر کام کریں، پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں ایک پچ پر ہیں، ہماری منزل ایک ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے مل کر فیصلے کیے ہیں، استعفے ہمارا ایٹم بم ہے، جس کا فیصلہ ہم سب نے مل کر کیا، حکومت کے پاس 31 جنوری تک کی ڈیڈلائن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آج میڈیا کے توسط سے وزیراعظم عمران خان کو پیغام بھیجنا چاہتا ہوں کہ وہ استعفیٰ دے دیں۔
بلاول بھٹو نے انکشاف کیا کہ میں نے مزید نواز سے ملاقات میں کہہ دیا تھا کہ میں شہباز شریف سے تعزیت کےلیے جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس حد تک گر گئی ہے کہ وہ کسی کی والدہ کی وفات پر بھی سیاست کررہی ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں گلی گلی تحریک چلا رہی ہیں، اس طریقے سے ملک نہیں چل سکے گا، وزیراعظم کو استعفیٰ دینا ہی ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے بس ہمارے ہاں قیادت کا فقدان ہے، ملک کے اداروں کو متنازع بنایا جا رہا ہے۔