• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

سندھ اسمبلی سے پی پی کے استعفے: سینیٹ الیکشن مشکل بنادیں گے

یخ بستہ موسم بھی سیاسی درجہ حرارت کو کم نہیں کرسکا۔پی ڈی ایم حکومت کے ساتھ فائنل راؤنڈ کھیلنے کے لیے تیاریاں کررہی ہے اور سندھ بھی اب پی پی پی کی سیاسی سرگرمیوں اور سیاسی کارڈ کی بدولت حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے تیار ہیں۔ پی پی پی کی قیادت کی ہدایت اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے فیصلوں کے مطابق پیپلزپارٹی کے تمام ارکان سندھ اسمبلی نے استعفے بلاول ہاؤس میں جمع کرادیئے ہیں۔ حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جانب سے تحریک کے دوسرے مرحلے میں استعفوں کے اعلان کے بعد اپوزیشن جماعتوں کا اپنے قائدین کے پاس استعفے جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔ 

ایک جانب (ن) لیگ کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اپنے استعفے جمع کرارہے ہیں تودوسری جانب پیپلزپارٹی کے استعفے بھی جمع کئے جاچکے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے تمام ارکان سندھ اسمبلی نے اپنے استعفے بلاول ہاؤس میں جمع کروادیئے ہیں۔ استعفے جمع کرانے والوں میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ بھی شامل ہیں، وزیراعلیٰ سندھ سمیت 96 اراکین سندھ اسمبلی نے استعفے بلاول ہاؤس میں جمع کروادیئے ہیں۔استعفوں کے ضمن میںوزیرتعلیم سندھ سعیدغنی نے کہاہے کہ اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر سندھ سرپرائز دے گا۔ ہمارا مقابلہ پی ٹی آئی والوں سے نہیں ہے کیونکہ وہ کسی صورت سیاسی نہیں ہیں۔

اردو بولنے والوں کو اب یہ سوچنا ہوگا کہ ان کے جذبات سے کھیل کر کون اپنا الو سیدھا کررہا ہے۔جبکہ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے اپوزیشن کے استعفوں کا تمسخر اڑاتے ہوئے کہاہے کہ اسپیکر کو پہلے پانچ استعفے دینے والوں کو عمرے کا ٹکٹ دوںگا۔بعض حلقوں کے مطابق پی ڈی ایم خصوصتاً پی پی پی سندھ کے ارکان کی جانب سے استعفے جمع کرائے جانے سے حکومت پر دباؤ بڑھا ہے اگر پی پی پی کے ارکان مارچ سے قبل مستعفی ہوجاتے ہیں تو پھر سینٹ کا انتخاب مشکل ہوگا حکومتی ارکان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے ارکان استعفیٰ دیں تو ہم خالی نشستوں پر ضمنی انتخاب کرائیں گے جبکہ پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہاہے کہ عوام پر مسلط حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے ہم ہرآپشن کو بروئے کار لائیں گے۔

ایک بیان میں نثارکھوڑو نے کہاکہ اپوزیشن نیازی ریموول آرڈیننس کی صورت میں این آر او چاہتی ہے۔ حکومت کسی خوش فہمی میں نہ رہے۔ استعفوں کے بعد ضمنی نہیں بلکہ عام انتخابات ہوں گے۔ عمران خان ماضی میں شیخ رشید کو چپڑاسی بنائے جانے کے قابل بھی نہیں سمجھتے تھے مگر اب انہیں وزیرداخلہ بنانے پر مجبور ہیں۔ یہ ان کا ایک اور یوٹرن ہے۔ یہ وزیراعظم کا 250 واں یوٹرن ہے۔ 

پی ڈی ایم کے جلسوں نے وزیراعظم کی نیندیں اڑادی ہیں۔ عمران خان اپوزیشن سے مذاکرات پر رضامندی کے بیانات دے کر اقتدار کو مزید طول نہیں دے سکتے۔ عوام حکومت سے تنگ آچکی ہیں۔ اس کا مزید رہنا ملک کے لیے تباہی کا باعث ہوگا۔یہی نہیں اسلام آباد مارچ سے قبل پی پی پی کی قیادت نے 27 دسمبر کو بے نظیر بھٹو شہید کی برسی کے موقع پر لاڑکانہ میں جلسے کا بھی اعلان کردیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ پی ڈی ایم کی قیادت کو بھی برسی کے اجتماع میں شرکت کی دعوت دے ڈالی ہے اس ضمن میں مریم نواز نے بلاول بھٹو کی گڑھی خدابخش میں برسی کے اجتماع میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے۔

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز27 دسمبر کو بے نظیربھٹو کی برسی کے اجتماع میں شرکت کے لیے 25 دسمبر کو کراچی آئیں گی۔ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے درمیان اعتمادسازی کی وجہ سے سیاسی رابطوں کے علاوہ سیاسی تعلقات بھی مستحکم ہورہے ہیں، ان تعلقات کے نتیجے میں ملکی سیاسی تاریخ میں پہلی بار مسلم لیگ(ن) کی اعلیٰ قیادت گڑھی خدابخش کا دورہ کرے گی۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے مریم نواز کو اپنی والدہ بے نظیربھٹو کی برسی کی تقریب میں شرکت کے لیے گڑھی خدابخش آنے کی دعوت کا جواب مسلم لیگ(ن) کی جانب سے انتہائی مثبت انداز میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

مریم نواز کی قیادت میں مسلم لیگ(ن) کی اعلیٰ ترین قیادت 27 دسمبر کو بے نظیربھٹو کی برسی کے اجتماع میں شرکت کرے گی، اس سلسلے میں مریم نواز 25 دسمبر کو کراچی آئیں گی جہاں سے وہ لاڑکانہ روانہ ہوں گی۔بے نظیربھٹو کی برسی کا اجتماع لانگ مارچ کی تیاریوں کا تسلسل ہوگا جس سے پی پی پی کے کارکن ایک جانب متحرک ہوں گے تو دوسری جانب یہ اجتماع واضح کردے گا کہ اسلام آباد مارچ میں سندھ سے پی پی پی، جے یو آئی کے کارکنان بڑی تعداد میں شرکت کریں گے ادھر کورونا وائرس کے معاشی اثرات سے عام آدمی شدید متاثر ہوا ہے اسکول بند ہونے سے بچوں کی تعلیم کا حرج ہورہا ہے۔ 

فیکٹری، کارخانوں ، ملوں سے ملازمین کو کم کرنے کا عمل جاری ہے رہی سہی کسر گیس کی عدم فراہمی نے پوری کردی ہے گیس نا ہونے کی وجہ سے اکثر فیکٹریوں نے شفٹوں میں کمی کردی ہے جس کا اثر عام آدمی پر پڑا ہے اور بےروزگاری میں اضافہ ہوا ہے دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے دورہ کراچی کے دوران بیسک ایوی ایشن سیکورٹی کورس کی 48 ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کے دوران کہاکہ اے ایس ایف کی معیاری ٹریننگ سے ایوی ایشن سیکورٹی بہتر ہوگی۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے اے ایس ایف میں خواتین کی شمولیت کو سراہا، اے ایس ایف کے ٹرینیز کی تربیت اور کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں کورس مکمل کرنے پر مبارکباد دی اور پوزیشن ہولڈرز میں انعامات بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ سیکورٹی فورسز(اے ایس ایف) کی معیاری ٹریننگ سے ایوی ایشن سیکورٹی بہتر ہوگی۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سندھ رینجرز ہیڈکوارٹرز کا بھی دور ہ کیا جبکہ ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمراحمد نے اس موقع پر انہیں بریفنگ دی۔ آرمی چیف نے کراچی میں امن واستحکام کے لیے سندھ رینجرز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے رینجرز کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔

تازہ ترین
تازہ ترین