پشاور(نیوز ایجنسیاں ) قومی احتساب بیورو نے مولانا فضل الرحمٰن سے انکے اثاثوں کی تفصیلات مانگ لیں، نیب نے مولانا فضل الرحمٰن کے منقولہ و غیر منقولہ جائیداد، بینک اکاؤنٹس اور ذرائع آمدن کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کیخلاف کرپشن کے الزامات میں انہیں سوال نامہ بھیجتے ہوئے 24 دسمبر تک ثبوت کے ساتھ جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی ۔ اور جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں ان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کیے جانے سے خبردار کیا گیا ہے۔
سوال نامے میں کہا گیا کہ فضل الرحمٰن اپنے والد کے ذرائع آمدن کی تفصیلات دیں، والد کی خریدی گئی اور وراثت میں ملنے والی جائیداد کی تفصیل دیں، اپنے اور اپنے خاندان کو والدین کی جانب سے ملنے والی وراثت کی تفصیل بھی پیش کی جائیں۔
نیب نے فضل الرحمٰن کی ملکیتی جائیدادوں کا ذریعہ آمدن بھی پوچھتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ اپنے سالانہ ذرائع آمدن کی تفصیل بتائیں، ڈی آئی خان میں 64 کنال کی مختلف اراضی خریدنے، بیٹے کے نام خریدی گئی 2 کنال 15 مرلہ زرعی زمین، ملتان کینٹ میں بیٹے کے نام 5 مرلہ زمین خریدنے کا ذریعہ آمدن بتائیں، اگر کوئی اور زمین جو آپ یا خاندان نے کسی اور کے نام خریدی ہے اس کا بھی ذریعہ آمدن بتائیں۔
نیب نے پوچھا کہ گل اصغر، نور اصغر، محمد جلال، شیر بہادر، محمد اشرف، عبدالرف، شوکت خان، دین محمد، یاسر، ابرارعلی شاہ، شریف اللہ، ٹکہ خان، حاجی شہزادہ، ابراراحمد اور محمد رمضان سے آپ کا یا پارٹی کا کیا تعلق ہے۔
سوال نامے میں کہا گیا کہ آپ اور خاندان نے زمین کے علاوہ جو کچھ خریدا اسکی اور تحفے میں ملنے والے اثاثوں کی تفصیل دیں، اگر کسی اور کے نام پر بھی جو کچھ خریدا اسکی اور بہن بھائیوں کی جانب سے بھی زمین کے علاوہ خریدی گئی جائیداد کی بھی تفصیل دیں، اپنے اور خاندان کے فروخت شدہ اثاثوں کی تفصیل دیں، دوسروں کے نام پر تعمیر کردہ ہوٹل، دکانوں اور گھر کی تفصیل دیں۔